نئی دہلی: مرکزی وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے اپنے خلاف دہلی ڈسٹرکٹ کرکٹ ایسوسی ایشن ( ڈی ڈی سی اے ) میں مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگانے والے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) کے پانچ لیڈروں کے خلاف آج دہلی ہائی کورٹ میں دس کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ درج کرایا۔مسٹر ارون جیٹلی نے کیجریوال کے علاوہ کمار وشواس، آشوتوش، سنجے سنگھ، راگھو چڈھا اور دیپک واجپئی کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کراتے ہوئے کہا ہے کہ ان لیڈروں نے ان کے اور ان کے اہل خانہ پر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔ دریں اثناء، بی جے پی کے ایم پی کیرتی آزاد نے بھی الزام لگا یا ہے کہ مسٹر جیٹلی کے ڈي ڈي سی اے کے صدر رہتے ہوئے ادارے میں مالی بے ضابطگیاں ہوئی تھیں۔ مسٹر آزاد نے گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کر کے ڈی ڈی سی اے میں نہ صر ف ان کے کردار پر سوال اٹھایا بلکہ ہاکی انڈیا میں بھی ان کے خاندان کے ارکان کے مبینہ طورپر ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا ۔
دوسری طرف اس معاملے میں مسٹر جیٹلی کے استعفی کے مطالبے پر کانگریس نے راجیہ سبھا میں سخت ہنگامہ کیا جس کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ اسی دوران مرکزی حکومت اور بی جے پی نے مسٹر جیٹلی کا دفاع کرتے ہوئے کہاکہ “ان کے خلاف معاملہ سیاسی ترغیب سے اٹھایا گیا ہے ۔ پارلیمانی امور کے وزیر مملکت راجیو پرتاپ روڑی نے کہا کہ “پوری پارٹی جیٹلی جی کے ساتھ ہے ۔ ہمیں ان پر فخر ہے ۔ یہ معاملہ سیاسی ترغیب سے اٹھایا گیا ہے “۔ ارلیمانی امور کے وزیر وینکیا نائیڈو سے جب یہ دریافت کیا گیا کہ ان کی پارٹی کے ہی ممبر پارلیمنٹ نے مسٹر جیٹلی پر الزام لگا کر پارٹی کو شرمسار کیا ہے ، تو انہوں نے کہا کہ یہ بات پارٹی کے علم میں ہے ۔ اقلیتی امور کے وزیر مملکت مختار عباس نقوی نے عام آدمی پارٹی اور مسٹر آزاد پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ جھوٹ کے جھاڑ پر جو کھڑے ہوکر جھنجھنا بجاتے ہیں انہیں سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کے جھنجھنی بجنے سے پہلے ٹوٹ جاتی ہے ۔ ٹیلی مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر روی شنکر پرساد نے کہاکہ “ہمیں مسٹر جیٹلی کی ایمانداری اورمعتبریت پر فخر ہے ۔ ہم ان کے خلاف تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں”۔دریں اثناء، ڈی ڈی سی اے کے موجودہ صدر اسنیہ بنسل نے بھی ادارے پر لگائے گئے الزامات کو سرے سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈی ڈی سی اے کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔