اجیکسیو: فرانسیسی جزیرے کورسیکا میں واقع ایک مسجد پر مشتعل ہجوم نے حملہ کرکے تور پھوڑ کی اور قرآن مجید کو نذرِ آتش کرنے کی کوشش کی.
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ کرسمس کے روز (جمعرات کو) فرانس کے جزائر پر ہڈی پہنے ہوئے چند نوجوانوں کے حملے کے نتیجے میں 2 فائر فائٹرز اور ایک پولیس افسر کے زخمی ہونے کے بعد بظاہر ردعمل کے طور پر مشتعل گروہ نے ایک مسجد پر حملہ کیا.
جمعے کی دوپہر تقریباً 150 افراد کورسیکا کے دارالحکومت میں واقع پولیس ہیڈ کوارٹر کے سامنے زخمی ہونے والے فائر فائٹر اور پولس سے یکجہتی کے لیے جمع ہوئے۔
بعد ازاں ان میں سے بعض مظاہرین جمعرات کی شب ہونے والے حملے کی جگہ پہنچے، جو دارالحکومت کا غیر ترقی یافتہ نواحی علاقہ ہے۔
اے ایف پی کے مطابق یہاں پہنچ کر مظاہرین نے ’عربوں نکل جاؤ‘ اور ’یہ ہمارا گھر ہے‘ کے نعرے بھی لگائے۔
علاقائی عہدیدار فرانکوئز لالانے کے مطابق مظاہرین قریب ہی واقع مسجد کی طرف بڑھے اور شیشے کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوگئے جہاں انھوں نے توڑ پھوڑ کی اور قرآن مجید سمیت دیگر مذہبی کتابوں کو نذزِ آتش کرنے کی کوشش کی۔
فرانس کے وزیر اعظم مینوئل ولاس نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں اس حملے کو ‘ناقابل قبول بے حرمتی’ قرار دیا ہے۔
جبکہ فرانس کے وزیر داخلہ برنارڈ کیزینیو نے دونوں حملوں میں ملوث افراد کی جلد از جلد نشاندہی اور گرفتار کرنے کا عہد کیا ہے۔
دوسری جانب فرانس میں مسلمانوں کی کونسل فرینچ کونسل آف مسلم فیتھ (سی ایف سی ایم) نے بھی اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں : پیرس میں 6 مقامات پر حملے، 129 افراد ہلاک
واضح رہے کہ گذشتہ ماہ 13 نومبر کو فرانس کے دارالحکومت پیرس میں مخلتف مقامات پر ہونے والے حملوں اور فائرنگ کے واقعات کے بعد کرسمس کی چھٹیوں کے موقعے پر فرانس میں سکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔
پیرس میں 6 مختلف مقامات پر دہشت گردوں کے خونریز حملوں میں 129 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔