نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے مختلف منصوبوں کی سبسڈی کا پیسہ براہ راست مستحقوں کے بینک اکاؤنٹوں میں ٹرانسفر کرنے کے منصوبہ کی غیر معمولی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے آج کہا کہ یہ دنیا کی سب سے بڑی اسکیم بن گئی ہے اور اسے ‘گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ ‘میں درج کیا جاچکا ہے ۔
مسٹر مودی نے آج اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘ من کی بات’ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بات سے کافی خوشی ہے کہ اس منصوبے کا براہ راست فائدہ غریب آدمی کو مل رہا ہے ۔ کروڑوں روپے آسانی سے اہل افراد کے اکاؤنٹوں میں جا رہے ہیں۔ پہلے یہ یقینی بنانا مشکل تھا کہ سبسڈی کے مستحقین کا پیسہ ا ن کے پاس پہنچ رہا ہے یا کہیں اور جارہا ہے ۔ ان کی حکومت نے اس میں تھوڑی تبدیلی کی ہے ، جو اس کی کامیابی کا باعث بنی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جن دھن اکاؤنٹ اور آدھار کارڈ کی مدد سے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر اسکیم دنیا کی سب سے بڑی اسکیم بن گئی اور اس کو کامیابی کے ساتھ نافذ کر دیا گیا ہے ۔ نومبر تک تقریبا 15 کروڑ رسوئی گیس کے صارفین کو ‘پہل’ اسکیم کا فائدہ ملا اور ان کے اکاؤنٹ میں سبسڈی کے سرکاری پیسے براہ راست جانے لگے ۔ ان مختلف منصوبوں کے تحت اب تک مستحقین کے بینک اکاؤنٹوں میں تقریبا 40 ہزار کروڑ روپے پہنچ چکے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ان منصوبوں کا پیسہ مستحقین کو دینے میں دلال یا سفارش کی ضرورت نہیں ہے اور نہ کوئی کرپشن کا امکان ہے ۔ ایک طرف آدھار کارڈ کی مہم، دوسری طرف جن دھن اکاؤنٹ کھولنے کی پہل، تیسری طرف ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت کے ذریعہ آپس میں مل کر فائدہ اٹھانے والوں کی فہرست تیار کرنا۔ ان کے آدھارنمبروں سے ان کے اکاؤنٹوں کو جوڑنا۔ یہ سلسلہ چل رہا ہے ۔ گاؤں میں روزگار کا موقع فراہم کرنے والے مہاتما گاندھی قومی روزگار گارنٹی ایکٹ (منریگا) کے پیسے کی منتقلی کے سلسلے میں بہت شکایتیں آتی تھیں لیکن اب مزدوری کا پیسہ براہ راست مزدوری کرنے والے شخص کے اکاؤنٹ میں جمع ہونے لگا ہے ۔ اسی طرح سے اسکالر شپ کا پیسہ بھی براہ راست متعلقہ طالب علم کے اکاؤنٹ میں جا رہا ہے ۔