اسنشیسن / بیونس آئیرس:جنوبی امریکی ملک پیراگوئے اور ارجنٹائن کے سرحدی علاقوں میں آنے والے شدید سیلاب سے ایک لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے ہیں اور انہیں محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے ۔اس شدید قدرتی آفت کی وجہ پیراگوئے حکومت نے دارالحکومت اسنشیسن سمیت سات صوبوں میں ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے تاکہ متاثرہ لوگوں کی مدد کے لئے فنڈ جمع کیا جا سکے ۔ پیراگوئے کے قومی ہنگامی امور کے وزیر جواکون روا نے بتایا ‘‘سیلاب کی شدت کے پیش نظر ہم کوئی خطرہ نہیں اٹھانا چاہتے اس لئے لوگوں کو انتباہ جاری کر دیا گیا ہے تاہم بہت سے لوگ اپنے گھروں کو چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں’’۔[؟]ذرائع نے بتایا کہ النینو کی وجہ موسم گرما کے موسم میں بارش معمول سے کافی زیادہ ہوئی، جس سے اس علاقے کی ندیوں میں طغیانی ہے ۔ پیراگوئے دریا کی آبی سطح سال 1992 کے بعد سے سب سے زیادہ سطح 25.66 فٹ تک پہنچ گیا ہے ۔ دارالحکومت اسنشیسن میں تقریبا نوے ہزار لوگ اپنے گھروں کو چھوڑ کر مقامی پارکوں، عوامی مقامات، اسکولوں اور فوج کی عمارتوں میں عارضی طور پر رہ رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گھروں اور گلیوں میں پانی گھس گیا ہے ۔ ملک کے جنوبی شہر البرڈي سے مقامی انتظامیہ نے سیلاب میں پھنسے لوگوں کو باہر نکالا۔ سرکاری طور پر سیلاب کی وجہ سے کسی کے مرنے کی اطلاع نہیں دی گئی ہے تاہم مقامی میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق دو لوگوں کی موت کرنٹ لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے اور درختوں کے گھروں پر گرنے کی وجہ سے بہت سے لوگوں کی موت دبنے سے ہوئی ہے ۔