لکھنؤ: اتر پردیش میں سردی نے اپنا سخت تیور دکھانا شروع کر دیا ہے اور دن اور رات کی سردی اچانک بڑھ گئی۔ پڑوسی ریاستوں کے پہاڑوں پر ہو نے والی برفباری کی وجہ سے ریاست کے میدانی علاقوں میں چلنے والی سرد ہواؤں کے سبب سردی بڑھ گئی ہے ۔ دن میں دھوپ نے لوگوں کو کچھ راحت دی لیکن شام ڈھلتے ہی کڑا کے کی سردی نے ایک بار پھر قہر برپانا شروع کر دیا۔ اس کی وجہ سے مارکیٹ اور عوامی مقامات پر سناٹا پسرنے لگا۔ لوگ سر سے پاؤں تک گرم کپڑوں سے ڈھکے نظر آئے ۔ گزشتہ 24 گھنٹے میں ریاست کے سب سے ٹھنڈے مقام میں کم از کم درجہ حرارت 5.5 ڈگری سلسیس درج کیا گیا ہے ۔ اترپردیش کے کچھ حصوں میں صبح شام ہونے والے کہرے نے گاڑیوں کی رفتار پر بریک لگا دیا ہے ۔ ہائی وے پر گاڑیوں کی رفتار کافی سست رہتی ہے ۔ سڑک کے کنارے جگہ جگہ گاڑی کھڑی ہوئي یا ہیڈلائٹ جلا کر رینگتے ہوئے سفر طے کرتی نظر آئی۔ سخت سردی اور کہرے کی وجہ سے لمبی مسافت کی ٹرینیں آج بھی گھنٹوں تک تاخیر ہوئیں۔ اس سے مسافروں اور راہگیروں کو خاصی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ٹرینوں کے تاخیر سے آنے کے سبب مسافروں کو ان کے انتظار میں لنچ اور ڈنر اسٹیشنوں پر ہی کرنا پڑ رہا ہے ۔
برفیلی ہواؤں کے سبب ٹھٹھرانے والی سردی نے صوبے میں لوگوں کے چھکے چھڑا دیئے ہیں۔ دوپہر تک لوگ سویٹر، جیکٹ، ٹوپیاں اور مفلر پہنے نظر آئے ۔ جو گھروں میں تھے وہ لحاف اور کمبل میں دبکے رہے ۔ جگہ جگہ سردی سے لوگوں نے الاؤ سے نجات پانے کی کوشش کی۔ دریں اثنا، ریاستی حکومت کی طرف سے سردی کے موسم میں راحت کے کاموں کے لئے گزشتہ ماہ ہی 18 کروڑ 70 لاکھ روپے کی رقم کرکے ضلع مجسٹریٹوں کو ہدایت دی جاچکی ہے کہ وہ عوامی مقامات پر جلائے جانے والے الا ؤ اور بے سہارا لوگوں کو فراہم کرائے جا نے والے رین بسیرے کی سہولتوں کی تحقیقات کے لئے حکام کی ٹیمیں فوری طورپر تشکیل دیں۔ طبی محکمہ کے اہلکاروں کو شہری علاقوں اور دیہی علاقوں میں بہتر علاج کی سہولت فراہم کرنے اور اسپتالوں میں ڈاکٹروں کی دستیابی کو یقینی بنانے کے بھی ہدایت دی گئی ہے ، تاکہ موسم سرما میں آفت کی کسی بھی صورتحال سے نمٹا جا سکے ۔ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ ہر حالت میں اس بات کو یقینی بنائیں کہ حد درجہ ٹھنڈ ی اور سرد لہروں کی وجہ سے کسی کی موت خوراک، کپڑے ، پناہ اور طبی سہولت کی کمی وجہ سے نہ ہو۔ سردی کے دوران راحت رسانی کے لئے حکومت کی طرف سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بے گھر، بے بس اور کمزور طبقوں کے لوگوں کو سردی سے بچانے کے لئے متعلقہ ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے ضرورتمند افراد کو وقت پر مفت کمبل وغیرہ کی سہولت فراہم کی جائے ، تاکہ انتہائی ٹھنڈ کی پوری مدت میں یہ سہولت ان کو مل سکے ۔ ادھر محکمہ موسمیات کے مطابق ریاست میں گزشتہ 24 گھنٹے میں موسم عام طور پر خشک رہا۔ اس دوران ریاست کے گورکھپور ڈویژن میں دن کا درجہ حرارت معمول سے کافی کم رہا۔ جبکہ باندہ میں کم از کم درجہ حرارت 6.0 ڈگری، گورکھپور میں 6.5 ڈگری اور بہرائچ میں7.6 ڈگری سلسیس ریکارڈ کیا گیا جو معمول سے ایک سے تین ڈگری تک کم تھا۔ محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 24 گھنٹے میں ریاست میں موسم عام طور پر خشک رہے گا۔ اس دوران کچھ مقامات پر سخت کہرا پڑنے کے آثار ہیں۔