بعض ماہرین کے پیش کردہ مقالے مضحکہ خیز، مخصوص مذہب کو موضوع بنانا غلط ، صدر جنتادل (متحدہ) شرد یادو کا تاثر
نئی دہلی، جنتادل متحدہ نے آج انڈین سائنس کانگریس میسور میں پیش کردہ بعض کاغذات ( مقالے) پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ یہ آر ایس ایس کے ایجنڈہ کو مسلط کرنے کی کوشش ہے جو کہ مضحکہ خیز اور خطرناک ہے ۔ انڈین سائنس کانگریس اپنے قیام 1914ء سے ہر سال منعقد ہوتی ہے اور ہم نے کبھی ڈرامائی صورتحال نہیں دیکھی جیسا کہ میسور میں نظر آئی ‘ جہاں پر فروغ سائنس کے مقصد کو فراموش کردیا گیا ۔
جنتادل متحدہ کے صدر شرد یادو نے کہا کہ ایک سائنسی فورم میں آر ایس ایس کا قدامت پسند ایجنڈہ پیش کیا گیا جو کہ ملک کے اتحاد اور یکجہتی کیلئے مضحکہ خیز اور خطرناک ثابت ہوگا اور اس طرح کی تقریب ( سائنس کانگریس) میں کسی ایک مذہب کو موضوع
بحث بنانے سے دیگر مذاہب کے جذبات کو مشتعل کرنے کے سواء کچھ بھی نہیں ہے ۔
انہوں نے یہ نشاندہی کی کہ سائنس کانگریس میں پہلی مرتبہ عوام کویہ معلوم ہوا کہ لارڈ شیوا ایک ماہر ماحولیات تھے اور بعض پیپرس ( مقالے) میں بتایا گیا کہ شنکھ کی پونکھ میں طبی اثرات پائے جاتے ہیں۔ شرد یادو میسور میں جمعرات کو اختتام پذیر 103 ویں انڈین سائنس کانگریس کی روئیداد کا تذکرہ کررہے تھے، جہاں پر صدرنشین مدھیہ پردیش پرائیوٹ یونیورسٹی ریگولیٹری کمیشن کے پیش کردہ پیپر میں لارڈ شیوا کو دنیا کاعظیم ماہر ماحولیات قرار دیا گیا ہے ۔
علاوہ ازیں شیوا کو ماؤنٹ کیلاش کا بھگوان قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانوں کو صاف شفاف پانی کی فراہمی ان کے اختیار میں ہے ۔ کانپور کے ایک ایڈیشنل کمشنر نے اپنے لکچر میںیہ دعویٰ کیا کہ شنکھ بجانے سے صحت منداور تندرستی حاصل ہوتی ہے ۔ جنتادل متحدہ لیڈر کا یہ تاثر ہیکہ اس طرح کی کانگریس میں غیرسائنسی مقالے نہیںپیش کرنا چاہئے جس کے باعث ایک نوبل یافتہ شخصیت نے یہ کانگریس کو ’سرکس‘ سے تعبیر کیا ہے اور ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ سائنس کانگریس میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے گزشتہ سال ممبئی میں منعقدہ سائنسی کانگریس کا جو حوالہ دیا جس کا موضوع دور قدیم میں سنسکرت کے ذریعہ سائنس کا فروغ رکھا گیا تھا اور یہ دعویٰ کیا گیا ہیکہ ہزارہا سال قبل ہی ہندوستان میں ہوائی جہاز کی ٹکنالوجی دریافت کرلی گئی تھی۔ شرد یادو نے کہا کہ حکومت کوچاہئے کہ آئندہ سائنس کانگریسمیں قدامت پسند مسائل کو موضوع بحث بنانے کی حوصلہ شکنی کی جائے ۔