لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ یوگی آدتیہ ناتھ کی اشتعال انگیز تقریر کے سلسلہ میں مسلم تنظیموں کی جانب سے ان کا پتلا نذر آتش کیا گیا۔ سوشلسٹ فرنٹ آفی انڈیا، اسمارٹ پارٹی ، مسلم سماج پریشد ،مسلم مجلس کی قیادت میں پتلا نذر آتش کیا گیا۔ اس موقع پر حاجی محمد فہیم صدیقی اور محمد زید فاروقی نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ آدتیہ ناتھ ایک ڈھونگی اور ملک کا دشمن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آدتیہ ناتھ سیدھے سادے ہندو نوجوانوں کو بھڑکانے کا کام کر رہے ہیں اور ملک میںفرقہ وارانہ فسادات ہوں اس کیلئے راہ ہموار کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت اور سچر کمیٹی کی سفارشات کو بھی آدتیہ ناتھ نے تنقید کا نشانہ بنایا اور ملک میں اکثریت کو نظر انداز کر کے اور اقلیتوں کے لوگوں کو بڑھاوا دینے کا نظام عائد کیا۔ سوشلسٹ فرنٹ آف انڈیا کے صدر محمد آفاق اور اسمارٹ پارٹی کے شہزادے منصور احمد نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ اور راج دیو سنگھ جیسے لوگوں کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کر کے انہیں جیل بھیجا جائے کیونکہ یہی لوگ ملک کو توڑنے کا کام کر رہے ہیں۔ آدتیہ ناتھ کی ہندو یووا واہنی کے لوگ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نعرے لگاتے ہیں اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہتی ہے۔ مظاہرین نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اکھلیش حکومت سے مطالبہ کیا کہ جب تک وہ ایسے عناصر کو گرفتار نہیں کرتی اور آدتیہ ناتھ کی ہندو یوواواہنی پر پابندی عائد نہیں کرتی ان کی تحریک جاری رہے گی۔ مظاہرین میںسعید احمدخاں، سرودھرم میریج بیوروکے صدر قاری صاحب شادی والے، مہندی حسن، سید علی مشیر زیدی، شمیم وارثی، مہندی
حسن، سید ضیاء الحسن فیضی، سید توفیق احمد، زاہدہ بہن اور محمد شفاعت وغیرہ شامل تھے۔