نئی دہلی : ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن (پی آئی اے) کے دفتر پر مبینہ طور حملہ گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نئی دہلی میں پی آئی اے کا آفس پر حملے میں عملے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ہندوستانی نشریاتی ادارے زی نیوز کے مطابق 5 سے 6 افراد نے پی آئی اے کے نئی دہلی میں براکھمبا روڈ پر واقع دفتر میں گھس کر ہنگامی آرائی کی۔
رپورٹس کے مطابق حملہ ہندو انتہا پسند تنظیم بجرنگ دل نے کیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن (پی آئی اے) کے ترجمان دانیال عزیز کا کہنا تھا کہ 100 سے زائد شرپسندوں نے حملہ کیا،جنہوں نے دفتر میں موجود کمپیوٹر اور کھڑکیاں توڑ دیں،
ترجمان پی آئی اے کا کہنا تھا کہ حملے کے فوری بعد پاکستانی سفارتخانے کو اطلاع کر دی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ انتہا پسندوں نے دفتر پر حملے کے بعد دفتر کے باہر نعرے بازی بھی کی، وہ پاکستان کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔
ترجمان کے مطابق حملے کے باعث پی آئی اے دفتر میں ریزویشن سسٹم رک گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں شدت پسند تنظیم بجرنگ دل ملوث ہے۔
فوری طور پر یہ نہیں بتایا گیا کہ ان افراد کو گرفتار کیا جا سکا یا وہ فرار ہو گئے۔
ہندوستان کے دارالحکومت میں پاکستان ہائی کمیشن کے ترجمان نے حملے کی تصدیق کی ۔
ہندوستانی ہائی کمیشن کے پریس اتاشی منظور میمن نے پاکستان کے سرکاری ٹی وی سے نئی دہلی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملہ آوروں کا تعلق ہندو انتہا پسند جماعت سے تھا ، جنہوں نے دفتر میں داخل ہو کر توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ عملے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہندوستانی حکومت سے سیکیورٹی میں اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔
حملے کے بعد چیئرمین پی آئی اے ناصر جعفر کا کہنا تھا کہ دفتر بند کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ حکومتی ہدایت کے تحت کیا جائے گا
ناصر جعفر کا کہنا تھا کہ نئی دہلی کے لئے پروازیں جاری ہیں جبکہ عملہ تعینات رہے گا۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر 2015 میں ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نے ہندوستانی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر اس وقت حملہ کر دیا تھا جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان وہاں موجود تھے
شیو سینا کے کارکنوں نے ممبئی کے وانکھڈے اسٹیڈیم میں واقع بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا تھا، جن کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریارخان سے وطن واپسی کا مطالبہ کیا گیا، بعد ازاں پی سی بی کے چیئرمین پاکستان واپس آ گئے تھے جبکہ دونوں ممالک میں دسمبر 2015 میں طے شدہ کرکٹ سیریز بھی نہ ہو سکی۔