لندن میں امریکی، برطانوی اور سعودی وزرائے خارجہ نے مشرق وسطی کے حالات کے بارے میں بند دروازوں کے پیچھے ملاقات کی.
نامہ نگار کے مطابق، لندن میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری، برطانوی وزیر خارجہ فلپ هےمنڈ اور سعودی وزیر خارجہ عادل الزبیری کی یہ ملاقات ایسی صورت میں ہوئی کہ اس ملاقات کے بارے میں میڈیا خاموش ہے.
بتایا جاتا ہے کہ مشرق وسطی کے علاقے کے موجودہ حالات، ایران سے متعلق کیس، جےسي پي یوے کا اطلاق ہونا اور سعودی عرب کے اندرونی حالات اس بات چیت کا اہم موضوع تھے.
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے سعودی وزیر خارجہ زبیری کو اس بات کا یقین دلایا کہ جےسي پي یوے کے نافذ ہونے کے بعد بھی ریاض-واشنگٹن تعلق مضبوط رہیں گے اور امریکہ سعودی عرب کا ساتھ دیتا رہے گا.
واضح رہے امریکہ کے بعد برطانیہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فراہمی کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک ہے اور ابھی حال ہی میں بین الاقوامی تنظیموں نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ یمن میں بڑی تعداد میں بے گناہ شہریوں کا قتل عام اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچےکی تباہی ان ہتھیاروں سے ہو رہی ہے جو برطانیہ نے سعودی عرب کو فروخت ہیں.
مبصرین کا خیال ہے کہ آل سعود حکومت نے ایک طرف تیل کی عالمی منڈی میں مانگ سے زیادہ تیل کی فراہمی اور دوسری طرف ہتھیار خرید کر امریکہ اور برطانیہ کو بہت زیادہ فائدہ پہنچایا ہے.