لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے اغوا کے الزام میں امن منی ترپاٹھی کو ضمانت پر چھوڑے جانے کا حکم دیا ہے ۔ جسٹس سدھیر کمار سکسینہ کی ایک رکنی بنچ نے امن منی ترپاٹھی کی عرضی قبول کرتے ہوئے آج یہ حکم سنایا۔ امن منی ترپاٹھی کی جانب سے ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ گورکھپور کے ٹھیکیدار رشي پانڈے کے اغوا کے کیس میں امن منی کو جھوٹا پھنسایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اغوا کی واردات ہوئی ہی نہیں تھی بلکہ رشي پانڈے اپنی مرضی سے ملزم کے ساتھ گیا تھا۔ سیاسی بدنیتی سے ملزم کو پھنسائے جانے کی دلیل بھی دی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ چھ اگست 2014 کو دارالحکومت کے گوتم پلي علاقے سے رشي پانڈے نامی ٹھیکیدار کو اغوا کیے جانے کی ایف آئی آر تھانے میں درج کرائی گئی تھی۔ اس کے مطابق ملزم امن منی اور دوسروں پر اغوا کرنے اور تاوان مانگنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
اس معاملے میں دیگر ملزم روی شکلا کی ضمانت پہلے ہی منظور ہو چکی ھے ۔ اس بات کو بنیاد قراردیتے ہوئے ملزم امن منی کی طرف سے بھی ضمانت کا مطالبہ کیا گیا۔ عدالت نے کہا کہ ملزم کو ضمانت پر چھوٹنے کے بعد مقدمے کی ہر پیشی پر حاضر ہونا ہوگا اور مقدمے کی کارروائی میں تعاون کرنا ہوگا۔