ممبئی: ہندوستان کے صنعتی حب ممبئی میں پہلی بار خواتین کو رکشہ چلانے کی اجازت دے دی گئی ۔ممبئی شہر میں ایک لاٹری کے ذریعے سینکڑوں خواتین کو رکشہ چلانے کے پرمٹ جاری کیے گئے۔
اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر راجندرا ناولے نے بتایا کہ ممبئی میں 467 خواتین کو پرمٹ جاری کیے گئے جبکہ رواں ہفتے ریاست مہاراشٹر کی مزید 100 خواتین کو رکشہ چلانے کا پرمٹ دیے جائیں گے جو دو ماہ تک تین پہیوں کی یہ سواری چلاسکیں گیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف خواتین کی حوصلہ افزائی کرے گا بلکہ ان کےلیے روزگار کے مواقع بھی پیدا کرے گا ‘بیرون ممالک خواتین ٹیکسی بھی چلاتی ہیں، ہم یہاں بھی خواتین کو پراعتماد اور کماتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
یہ رکشے گلابی رنگ کے ہونگے تاکہ دوسرے ہزاروں رکشوں سے مختلف نظر آسکیں جنہیں مرد چلاتے ہیں۔ خواتین ڈرائیورز والے رکشوں میں خواتین مسافروں کو ترجیح دی جائے گی۔
ایک تحقیق کے مطابق سفر کے محفوظ ذرائع سے خواتین کی معیشت میں بہتری آتی ہے۔
واضح رہے جنسی طور پر ہراساں کرنے کے واقعات کی وجہ سے ممبئی میں خواتین مسافروں کے لیے مخصوص کوچز اور ٹرینیں عام ہیں۔
ہندوستان میں خواتین کے لیے سیکیورٹی خدشات بہت زیادہ ہیں، 2012 میں ایک لڑکی کو گیینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس پر ملک بھر میں عوام نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے احتجاج کیا تھا۔ اس واقعے کے بعد ہندوستان میں عصمت دری کے خلاف قوانین مزید سخت کر دیئے گئے تھے۔
2014 میں دہلی کو خواتین مسافروں کے لیے دنیا کے خطرناک ترین شہروں میں سے ایک قرار دیا گیا تھا۔