گو ہاٹی:آسام کے وزیر اعلیٰ ترون گگوئی آج سیشن کورٹ میں اپنے سابق ساتھی و بی جے پی لیڈر ڈاکٹر ہیمانتا بسواشرما کی طرف سے دائر ہتک عزت کے مقدمے میں پیش ہوئے ۔مسٹرگگوئی جو وکیل بھی ہیں، بذات خود عدالت میں پیش ہوئے ۔سماعت کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے مسٹرگگوئی نے کہا کہ انہوں نے نوٹس ملنے کے بعد بذات خود عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ اس لیے کیا کہ تاکہ عدالت کے تئیں عوام بھروسہ پیدا کرسکوں کہ عدالت میں عام آدمی اور اعلی ٰ سے اعلیٰ عہدہ پر فائز شخص برابر ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر شرما کے وکیل نے عدالت میں دعویٰ کیا ہے کہ میں نے ان کے خلاف عوامی طور پر غلط الزامات عاید کیے ہیں۔مسٹرگگوئی نے کہا کہ عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ 8فروری مقرر کی ہے ۔آسام کے وزیر اعلیٰ ترون گگوئی کی عدالت میں پیشی کے وقت ریاستی وزراء ، کانگریسی لیڈر، ریاستی صدر اور وزیر اعلیٰ کے ممبر پارلیمنٹ بیٹا بھی موجود تھا۔ان سب نے وزیر اعلیٰ کے تئیں اعتماد کا اظہارکیا۔ ڈاکٹر شرما نے عدالت میں 100کروڑ روپیہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے کثیر الاشاعت انگریزی اخبار میں شائع ایک بیان میں گگوئی نے شرما پر شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ سمیت کئی گھوٹالے میں ملوث ہونے کا الزام عاید کیا ہے ۔شرما ماضی میں ترون گگوئی کے سب سے زیادہ با اعتماد ساتھی اور ریاست کے سینئر وزیر تھے ۔گگوئی کے اس بیان کے بعد وہ استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شامل ہوگئے ۔وزیر اعلیٰ ترون گگوئی کی عدالت میں پیش پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر شرمانے ٹوئیٹر پر لکھا ہے کہ آج قانون نے گگوئی کو عدالت میں پیش ہونے پر مجبور کیا ۔اپریل میں عوامی میں انہیں پیش ہونا ہوگا اور اس کی قیمت بھی ادا کرنی ہوگی ۔