نائیجیریا کی اسلامی تحریک کی اعلی کونسل کے افراد نے ۱۳ جنوری بدھ کے روز ابوجا میں شیخ زکزاکی سے ملاقات کی۔
نائیجیریا کے شہر زاریا میں شیعہ مسلمانوں پر فوج کی جانب سے کئے گئے وحشیانہ حملے جس میں سینکڑوں افراد شہید اور لاپتہ ہوئے کے ایک ماہ بعد آج ایک امید بخش خبر شائع ہوئی ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ شیخ زکزاکی نائیجیریا کے دار الحکومت ابوجا میں پولیس کی زیر نگرانی ہیں اور اسلامی تحریک کی اعلی کونسل کے کچھ افراد نے ان کے ساتھ ملاقات کی ہے۔
نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے ایک قابل اعتماد شخص نے اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلسل اصرار اور درخواستوں کے بعد اسلامی تحریک کی اعلی کونسل کے کچھ افراد کو شیخ زکزاکی کے ساتھ ملاقات اور گفتگو کی اجازت ملی۔
اس رپورٹ کے مطابق نائیجیریا کی اسلامی تحریک کی اعلی کونسل کے افراد نے ۱۳ جنوری بدھ کے روز ابوجا میں شیخ زکزاکی سے ملاقات کی۔
اعلی کونسل کے رکن پروفیسر زہیر یحییٰ نے کہا کہ شیخ زکزاکی اور ان کے اہلیہ زینت ابراہیم کے ساتھ ملاقات کا وقت بہت محدود تھا۔
واضح رہے کہ نائیجیریا کی فوج نے ۱۲ دسمبر کو شہر زاریا کی امام بارگاہ بقیۃ اللہ پر حملہ کر کے سینکڑوں شیعہ مسلمانوں کا قتل عام کیا اور شیعوں کے رہبر شیخ زکزاکی کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا۔ اس حملے میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد کے بارے میں دقیق اطلاع ابھی تک موصول نہیں ہوئی، کہا جاتا ہے کہ ایک ہزار سے زیادہ افراد جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں شہید اور لاپتہ ہوئے ہیں۔