بریلی:اتر پردیش میں بریلی میں واقع درگاہ اعلی حضرت میں واقع دارالافتا منظر اسلام کا کہنا ہے کہ دہشت گرادانہ سرگرمیوں کی تشہیر کرنے والے پیغامات کو سوشل میڈیا پر پھیلانا اسلام میں حرام ہے ۔اس دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے تمام دہشت گردانہ لٹریچر کے سلسلے میں جے پور کے رہنے والے قیصر رضا خاں کے ایک سوال پر درگاہ دارالافتا منظرا سلام نے فتویٰ جاری کیا ہے جس میں اس طرح کے پیغامات کو پھیلانا اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے ۔منظر اسلام کے مفتی محمد سلیم نوری نے یہ فتویٰ جاری کرتے ہوئے صاف طور پر کہا کہ داعش ہو یا طالبان یا کوئی اور دہشت گرد تنظیم سبھی اسلام مخالف طاقتوں کی ایجنٹ ہیں۔یہ تنظیمیں سنی نظریہ سے مختلف ہیں اور گمراہ لوگوں سے تعلق رکھتی ہیں۔اس طرح کے نظریہ رکھنے والے لوگ اسلام سے خارج ہیں۔
فتویٰ میں کیا گیا ہے کہ دہشت گردوں کی سرگرمیوں کو فروغ دینے والی اطلاعات یا پیغامات پڑھنا اور اس کی تشہیر کرنا قرآن اور حدیث کے اعتبار سے ناجائز اور حرام ہیں۔مسلمانوں کو اس سے سختی کے ساتھ بچنا چاہیے کیونکہ یہ لٹریچر انسانیت اور اسلامی نظریہ کے خلاف ہیں یہ لوگوں کو گمراہ کرکے تباہی کی طرف لے جانے والے ہیں ۔قرآن میں حکم دیا گیا ہے کہ خود کو تباہی اور بربادی میں نہ ڈالو ۔اسی طرح حدیث میں ذکر ہے کہ ان گمراہ فرقوں سے خود بھی دور رہواور دوسروں کو بھی دور رکھو۔