بارہ بنکی (نامہ نگار)گزشتہ ایک دہائی سے غیر کانگریسی حکومتیں ریاست کی ترقی میں رخنہ پیدا کررہی ہیں جس کی وجہ سے ریاست کے ترقیات کام متاثر ہورہے ہیں اور اترپردیش پچھڑتا جارہاہے۔ ریاستی حکومت کے وزیر اعلیٰ فرقہ وارانہ پارٹیوں سے مل کر مرکزی حکومت کی مفاد اسکیموں کو ذمہ داری سے نافذ نہیں کررہے ہیں۔ مذکورہ خیالات کا اظہار قومی درجہ فہرست ذات کمیشن کے چیئر مین ورکن پارلیمنٹ ڈاکٹر پی ایل پنیا نے ترقیاتی بلاک ہرکھ کے گاؤں محدی پور میں راجیو گاندھی دیہی بجلی کاری کا افتتاح اور برکت نگر میں ۱۶۴۱۷۴۷لاکھ کی لاگت سے برکت نگر سے محدی پورسڑک پر ۱۱۲۵میٹر سولنگ سڑک کا افتتاح کرنے کے بعد منعقدہ پروگرام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت کی تمام اسکیموں کو ریاستی حکومت صحیح طریقہ سے نافذ کرے تو اترپردیش اتم پردیش بن جائے گا اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ۲۰۱۴ کے پارلیمانی انتخابات میں کانگریس کا پرچم لہرانے کے ساتھ ساتھ ریاست کی عوام اسمبلی انتخابات میں کانگریس پارٹی کی مضبوط حکومت بنائیں۔ جلسہ عام کو خطاب کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کانگریس پارٹی ترقیاتی کاموں کو ترجیح کی بنیاد پر نافذ کرتی ہے لیکن موجودہ ریاستی حکومت ترقی کے کاموں میں رخنہ پیدا کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ریاستی حکومت کو عوام کی پریشانیوں کی کوئی فکر نہیں ہے۔ واضح رہے کہ گاؤں برکت نگر میں ۱۱۲۵میٹر سولنگ کا کام تقریباً ۱۷لاکھ روپئ
ے کی لاگت سے رکن پارلیمنٹ فنڈ سے بن کر تیار ہوا۔