بدایوں:اترپردیش میں بدایوں کے سھسوان علاقے میں مذہبی کتاب کے بارے میں ایک توہین آمیز تصویر وھاٹس ایپ پر وائرل ہونے پر کل دیر رات بھڑکے تشدد کے بعد حالات کشیدہ لیکن پرسکون ہیں۔ سرکاری ذرائع نے آج یہاں بتایا کہ سھسوان کے محلہ کٹرا شہباز پور کے ایک نوجوان کا الزام ہے کہ اس کے موبائل پر نوادہ محلے کے رہنے والے ایک نوجوان نے کل شام مذہبی کتاب کے بارے میں ایک توہین آمیز تصویر وھاٹس ایپ پر بھیجی۔ انہوں نے بتایا کہ رات تک یہ میسج کافی لوگوں تک پہنچ چکا تھا۔ اس سے لوگ مشتعل ہوگئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ مذہبی کتاب کے بارے میں توہین آمیز تصویر وائرل ہونے کے بعد رات جم کر ہنگامہ شروع ہو گیا۔ مشتعل بھیڑ نے میرٹھ-دہلی شاہرہ جام کر دی۔ مشتعل لوگوں نے دیر رات گاڑیو ں پر پتھراؤ اور آتش زنی شروع کر دی۔
انہوں نے بتایا کہ بھیڑ نے ملزم کے گھر کو بھی اس دوران نشانہ بنایا لیکن پولیس نے اسے بھگا دیا۔
مشتعل لوگوں کو سمجھا بجھا کر حکام نے تقریبا دو گھنٹے بعد میرٹھ-دہلی شاہراہ پر لگا جام ہٹایا۔ معاملہ درج کرکے مفرور ملزم کی تلاش جا ری ہے ۔
قصبے میں پیدا ہوئی کشیدگی کے پیش نظر سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔ پولیس کے مطابق معاملے میں کچھ فسادیوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔