نئی دہلی: پٹیالہ ہاؤس کورٹ کے احاطے میں آج اس وقت بڑا ڈرامہ دیکھنے کو ملا جب جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) طلبہ یو نین کے صدر کنہیا کمار کو پولس عدالت میں پیش کرنے لائی تھی۔ آج ان کی تحویل کا آخری دن تھا اور عدالت میں پیشی سے قبل وکیلوں نے اس پر حملہ کرنے کی کوشش کی ، جس کے بعد وکلاء کے دو گروپوں میں جھڑپ ہوگئی۔ ایک گروپ کنہیا کمار کا حامی تھا جو قوم پرچم اٹھاکر نعرے لگا رہا تھا جبکہ دوسرا گروپ مشہور وکیل وکرم سنگھ چوہان کی قیادت میں ‘وندے ماترم’ کا نعرہ لگارہا تھا۔ نیوز پورٹل’ فرسٹ پوسٹ’ کے صحافی طارق انور نے بتایا کہ وکرم چوہان کے گروپ نے ان پر حملہ کیا، جس نے کی ناک خون آلو ہوگئی۔ اتفاق سے مسٹر وکرم چوہان وہی وکیل ہیں جس نے مبینہ طورپر جے این یو طلبہ یونین کے طلبہ و طالبات اور اساتذہ پر پیر کے روز بھی حملہ کیا تھا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں تشدد کا یہ واقعہ سپریم کورٹ کی طرف سے عدالت کے احاطے میں کنہیا کمار کی پیشی کے دوران لوگوں کا داخلہ بند کرنے کا حکم دیئے جانے کے باوجود پیش آیا ۔عدالت عظمی نے عدالت کے کمرے میں کنہیا کمار کی پیشی کے دوران لوگوں کو محدود تعداد میں آنے کی اجاز ت دینے کا حکم دیا تھا۔حکم کے مطابق صرف پانچ صحافیوں اور گرفتار طلبہ لیڈر کے دو حامیوں کو عدالت میں داخل ہونے کی اجازت تھی۔