نئی دہلی :دہلی کی حکومت نے آج اپنی انکوائری میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی( جے این یو) کے دو طالب علموں کنہیا کمار اور عمر خالد کو بے داغ قراردیا ہے جنہیں پارلیمنٹ پر دہشتگردانہ حملے میں قصور وار ٹھہراکر پھانسی پر لٹکا دئیے جانیوالے افضل گرو کی برسی پرمنعقدہ ایک تقریب کے سلسلے میں بغاوت کے الزامات کا سامنا ہے ۔
دہلی حکومت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تقریب میں کنہیا کی جانب سے ملک مخالف نعرے لگائے جانے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیر اور افضل گروکے تعلق سے عمر خالد کے خیالات پوشیدہ نہیں ۔ویڈیو فوٹیج میں بھی انہیں اس بات پر زور دیتے ہوئے سُنا گیا کہ “کشمیریو لڑتے رہو ، ہم تمہارے ساتھ ہیں۔”
دہلی حکومت کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ویڈیو میں باہر کے کشمیرے اپنے چہرے چھپا کر ہند مخالف نعرے لگاتے دکھائی دئیے جس کی تحقیق ہونی چاہئے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس میں شکایت کہا گیا ہے کہ عمر خالد کی قیادت میں نعرے لگائے ، تاہم “پاکستان زندہ باد” کا نعرہ کسی بھی ویڈیو کا حصہ نہیں ہے ۔
واضح رہے کہ ان معاملات میں کنہییا کمار، عمر خالد اور انیربن بھٹاچاریہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
گزشتہ کل کنہیا کو دہلی ہائی کورٹ نے چھ ماہ کے لئے عبوری ضمانت دیدی بشرطیکہ کہ وہ کسی بھی “ملک مخالف سرگرمی” میں حصہ نہ لیں اور اظہار کی آزادی کا غلط مطلب نہ نکالیں۔
اس سے قبل، دہلی کی حکومت سات ویڈیوز کی فارنسک تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ پتہ چلا ہے کہ ویڈیوز میں سے دو کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی اوران میں متنازعہ باتیں ڈالی گئی تھیں۔