نئی دہلی :چار ریاستوں اور ایک یونین علاقے میں اسمبلی انتخابات کے اعلان کے ساتھ کانگریس نے سوشل میڈیا پر نریندر مودی حکومت کے خلاف زبانی حملے تیز کر دئیے ہیں جن میں کہا جا رہا ہے کہ عام لوگوں کے لئے اچھے دن مودی حکومت کے جانے کے بعد ہی آئیں گے ۔مرکز میں پرنسپل اپوزیشن پارٹی نے آج اپنے ویب صفحے پرپارٹی کے نائب صدر راہل گاندھی کے حوالے سے ایک ٹوئیٹ یہ چسپاں کیا ہے کہ کہا کہ “مودی حکومت کے جاتے ہی اچھے دن آجائیں گے ۔پارٹی کافی دنوں سے ہی این ڈی اے حکومت کو نشانہ بنائے ہوئے ہے ۔ اس کے لئے کانگریس نے 2014 کے عام انتخابات کے وعدوں کو پورا کرنے میں حکومت کی ‘‘ناکامی’’ اور ‘‘اچھے دن’’ کے ڈھائی سال پرانے نعرے کو نشانہ بناتی ہے ۔مسٹر گاندھی نے کل آسام میں ایک انتخابی جلسے میں بھی مودی حکومت کو آڑے ہوتھوں لیا اور کہا کہ حکومت جہاں اپنے وعدوں کی تکمیل میں ہی ناکام نہیں رہی کالا دھن واپس لانے میں بھی ناکام رہی۔ انہوں نے یہ نمک پاشی بھی کی کہ حکومت کسانوں کی زمیں ہتھیانے بھی بھی ناکام رہی ۔واضح رہے کہ آسام، تمل ناڈو، مغربی بنگال ، کیرلا اور مرکز کے زیر انتطام علاقہ پڈوچیری میں اسمبلی انتخابات 4 اپریل اور 16 مئی کے درمیان منعقد ہوں گے اور ووٹوں کی گنی 19 مئی کو ہوگی، اس کا اعلان کل یہاں الیکشن کمیشن نے کیا۔آسام میں دو مرحلوں میں 4 اپریل اور 11 اپریل کو ووٹ ڈالے جائیں گے جبکہ مغربی بنگال میں یہ عمل چھ مرحلوں میں مکمل ہوگا، پہلے مرحلہ میں 4 اپریل اور گیارہ اپریل کو، دوسرے مرحلہ میں 17 اپریل کو، تیسرے مرحلہ میں 21 اپریل کو، چوتھے مرحلہ میں 25 اپریل کو پانچویں مرحلہ میں 30 اپریل اور چھٹے مرحلہ میں 5 مئی کو پولنگ ہوگی۔تمل ناڈو، کیرلا اور پڈوچیری میں ایک ہی مرحلہ میں 16 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نسیم زیدی نے یہاں بتایاکہ تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 19 مئی کو ہوگی اور 21 مئی تک یہ انتخابی عمل ختم ہوجائے گا۔
انتخابات کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ تمام ریاستوں میں انتخابی ضابطہ اخلاق فوری طور پر نافذ ہوگیا ہے ۔