نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کے رجسٹرار بھوپندر ژوتشي نے دعوی کیا ہے کہ جے این یو طلبہ یونین کے صدر کنہیا کمار نے پارلیمنٹ پر حملے کے مجرم افضل گرو کی پھانسی کی برسی کے موقع پر متنازعہ پروگرام منسوخ کئے جانے پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔
موصولہ خبروں کے مطابق رجسٹرار زوتشي نے وائس چانسلر ایم جگدیش کمار کی طرف سے اعلی سطح کی انکوائری کمیٹی کے سامنے اس کا ذکر کیا ہے ۔ رجسٹرار کا کہنا ہے کہ حکام نے 9 فروری کے جس پروگرام کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، کنہیا کمار اس فیصلے کے خلاف تھے ۔
زوتشي نے جانچ کمیٹی سے کہاکہ “9 فروری کو تین بجے اپنے دفتر میں میں نے جے این یو ایس یو کی ایک میٹنگ بلائی تھی تاکہ معذور طالب علموں کے لئے نئی بس سروس پر گفتگو ہوسکے ۔ میٹنگ میں کنہیا کمار اور جے این یو ایس یو کے جنرل سکریٹری راما ناگا پہلے وہاں پہنچے ۔ میٹنگ کے بعد جے این یو ایس یو کے جوائنٹ سکریٹری سوربھ شرما نے مجھے افضل گرو کے عدالتی قتل پر ایک ثقافتی پروگرام کا پرچہ دکھایا اور کہا کہ کچھ طلبہ 9 فروری کو شام پانچ بجے سابرمتی ڈھابہ پر ایک پروگرام منعقد کر رہے ہیں”۔
رجسٹرار نے کہا کہ یونیورسٹی نے جب پروگرام کی اجازت واپس لینے کا فیصلہ کیا تو کنہیا کمار نے اسے منسوخ کرنے پر اعتراض ظاہر کیا تھا۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی نے متنازعہ پروگرام کی جانچ کے لیے 10 فروری کو ایک تادیبی کمیٹی قائم کی تھی۔ کمیٹی کی سفارشات 11 مارچ تک آنے کی امید ہے ۔