نیویارک: رابطوں کی دنیا میں انقلاب پیدا کرنے والی ایجاد ای میل کے موجد رے ٹاملنسن 74 برس کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے ۔ٹاملنسن نے 1971 میں پیغام کو ایک نیٹ ورک سے دوسرے نیٹ ورک تک بھیجنے کا خیال ظاہر کیا جس کے بعد انہوں نے ماڈرن ای میل ایجاد کی جس میں پہلی بار @ (ایٹ دی ریٹ) کا استعمال کیا گیا۔ جس وقت رے ٹاملنسن نے اپنی پہلی ای میل بھیجی، وہ بولٹ، بیرانک اور نیومین ریسرچ کمپنی میں بحیثیت انجینیئر کام کر رہے تھے ۔رے ٹام لنسن نے ایم آئی ٹی سے گریجویشن کیا اور پھر 1971 میں بوسٹن کی ایک ٹیکنالوجی فرم سے وابستہ ہوگئے ۔ رے ٹاملنسن کا شمار 1971 میں امریکا میں شروع کئے جانے والے ایک دفاعی پروجیکٹ آرپانیٹ کے بانیوں میں ہوتا تھا ۔ اس پروجیکٹ کا بنیادی مقصد ایٹمی جنگ چھڑجانے کی صورت میں کمپیوٹر نیٹ ورک کے درمیان ایک با اعتبار مواصلاتی نظام قائم کرنا تھا۔ اس پروجیکٹ کے دوران رے ٹاملنسن کو یقین ہوگیا کہ ایک کمپیوٹر سے دوسرے کمپیوٹر تک پیغام پہنچایا جاسکتا ہے ۔ جس کے بعد ٹام لنسن ایک ایسا نظام وضع کرنے میں کامیاب ہوئے جس کے ذریعے پیغام با آسانی دوسرے شخص تک پہنچ سکے ۔ اسے ای میل ، یعنی الیکٹرانک میل کا نام دیا گیا ۔ یہ پروجیکٹ بعد میں انٹرنیٹ اور ورلڈ وائیڈ ویب کی ابتدائی شکل ثابت ہوا ۔ای میل کے میدان میں ٹاملنسن کے گراں قدر خدمات کے اعتراف کیلئے انہیں 2012 میں انٹرنیٹ ہال آف فیم میں شامل کیا گیا۔ رے ٹاملنسن کی خدمات کو رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔