نئی دہلی:بہوجن سماج پارٹی (بی جے پی) کی قومی صدر ،رکن پارلیمان (راجیہ سبھا) اور اترپردیش کی سابق وزیراعلی محترمہ مایاوتی نے الہ آباد یونیورسٹی کی اسٹوڈنٹس یونین کی پہلی خاتون صدر رچا سنگھ کو مختلف طرح سے ظلم و زیادتی کا شکار بنانے اور ڈرانے دھمکانے وغیرہ معاملات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی روک تھام میں یونیورسٹی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ اترپردیش کی سماج وادی پارٹی (ایس پی) حکومت کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔
محترمہ مایاوتی نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہاکہ الہ آباد یونیورسٹی انتظامیہ و ریاست کی ایس پی حکومت نے حیدرآباد یونیورسٹی کے طالب علم روہت ویمولا کے افسوسناک واقعہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا نہیں تو رچا سنگھ کے ساتھ جو غلط ظلم و زیادتی ہورہی ہے وہ کبھی نہیں ہوتی۔
محترمہ مایاوتی نے کہا کہ رچا سنگھ ملک کی آزادی کے بعد الہ آباد یونیورسٹی کی پہلی خاتون صدر ہیں اور ان کا جرم صرف اتناہے کہ انہوں نے گورکھپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان یوگی آدتیہ ناتھ ، جو اپنی اشتعال انگیز اور فرقہ وارانہ تقریر کے ذریعہ ماحول خراب کرنے کے لئے زیادہ جانے جاتے ہیں، کو یونیورسٹی کیمپس میں مدعو کرنے کی مخالفت کی تھی۔
انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رچا سنگھ کے پی ایچ ڈی کے داخلے میں گڑبڑی ہوئی تھی لیکن یہ سوال آج اچانک دو برسوں بعد کیوں اٹھایا جارہا ہے اور اگر اس کے داخلہ میں کوئی گڑبڑ ہوئی ہے تو اس کے لئے پہلے یونیورسٹی کے ان لوگوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے جنہوں نے اسے داخلہ دیا۔
انہوں نے کہاکہ ایک سنٹرل یونیورسٹی ہونے کے ناطے یہ مرکزی حکومت کی انسانی وسائل وزارت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ایک خاتون پر ہونے والے مختلف طرح کے ظلم کی روک تھام کے لئے مکمل اور سخت اقدام کرے ورنہ اے بی وی پی کے لوگ نہ جانے کتنے لڑکے لڑکیوں کی جان سے کھلواڑ کرکے ملک کو نقصان پہنچائیں گے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاستی ایس پی حکومت کو بھی رچا سنگھ کی سیکورٹی یقینی بنانی چاہئے ۔