نئی دہلی:شراب کے تاجر وجے مالیہ کے ملک چھوڑ کر چلے جانے پر این ڈی اے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے آج سوال کیا جب ان کے ملک سے نکل جانے کی پہلے سے اطلاع موجود تھی تو پھر مالیہ کو ایسا قدم اٹھانے کی اجازت کیسے ملی۔مسٹر گاندھی نے پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے کہا کہ وجے مالیہ کو کیسے ملک چھوڑ نے کی اجازت ملی ۔
”بات جہاں کالادھن واپس لانے کی کی جاتی ہے وہاں اس کی اجازت کیسے دیدی گئی۔سوال یہ ہے کہ 9000 کروڑ روپے چرانے والا ملک سے کیسے نکل گیا ۔ پارلیمنٹ میں نہ تو مودی جی نے اس کا جوب دیا نہ ہی ارون جی نے ”۔انہوںنے کہا کہ وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ میں اپنی لمبی تقریر میں اس بات کو کوئی جواب نہیں دیا کہ مالیہ ملک سے باہر کیسے نکلے ۔مسٹر جیٹلی نے لمبی تقریر تو کی لیکن اس سوال کا جواب نہیں دیا۔ مسٹر گاندھی یہاں تک الزام لگا یا کہ حکومت لوک سبھا میں اپوزیشن کو مالیہ کے معاملے میں بولنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔
”ہمیں حکومت بولنے کی اجازت نہیں دیتی” وزیر اعظم کو ایسے معاملات پر بحث پسند نہیں۔کانگریس کے نائب صدر نے کہا کہ ” اگر وجے مالیہ کے معاملے پر وہ ہمیں ردعمل ظاہر کرنے کی اجازت دیتے ہیں تو ہم اپنا رد عمل ظاہر کرینگے ، لیکن مجھے شبہ ہے کہ ایسا ہوگا”۔ راجیہ سبھا میں اپوزیشن نے مالیہ کے معاملے پر حکومے کو تنقید کا نشانہ بنایااور کہا کہ حکومت پیشگی آگاہی کے باوجود شراب کے اس تاجر کو روکنے میں ناکام رہی۔
وقفہ صفر کے دوران اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد نے اس معاملے کو اٹھا یا اور کہا کہ حکومے بتائے کہ مالیہ کیسے ملک سے باہر نکل گئے جبکہ وہ ایک سے زیادہ چھان بین کی زد میں تھے ۔مسٹرر آزاد نے کہا کہ بینکوں کے وکیلوں نے مالیہکا پاسپرٹ ضبط کرنے کی صلاح دی تھی لیکن 5 مارچ تک کچھ نہ کر سکی اور مالیہ نے 2 ماقرچ کو ہی ملک چھوڑ دیا۔