نیو یارک: امریکی حکومت نے غیر ملکی طالبعلموں کے ویزا قوانین میں تبدیلی کا اعلان کردیا جس کے تحت بیرون ملک سے آنے والے نوجوانوں کو ڈگری کے بعد تربیت کیلئے 3 سال تک ملازمت کی اجازت ہوگی۔
صرف وہ طلبہ جنھوں ںے سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور حساب کے شعبوں میں اعلیٰ تعلمی اداروں سے ڈگریاں حاصل کی ہوں اور انھیں ای-ویری فائے میں شامل آجروں کی جانب سے ملازمت فراہم کی جائیں ، تو وہ ہی اوپٹیکل پریکٹیکل ٹریننگ (او پی ٹی) پروگرام کیلئے اہل ہونگے۔
اس سے پہلے قوانین کے مطابق ایسے طالبعلموں کو 17 ماہ تک تربیتی بنیادوں پرملازمت کی اجازت تھی اور اب اس میں مزید 7 ماہ کا اضافہ کیا جارہا ہے، جس پر عمل درآمد کا آغاز 10 مئی 2016 سے ہوگا۔
مذکورہ توسیع کا مقصد آجروں کو ہنر مند اور باصلاحیت کارکنوں کی تلاش کے لیے زیادہ سے زیادہ وقت فراہم کرنا ہے۔
اس سے قبل، طلبہ کو ایچ-ون بی ویزا کیلئے درخواست دینا ہوتی تھی، جو لاٹری کے ذریعے 65،000 افراد کو دیا جاتا تھا جس میں 20،000 ایڈوانس ڈگری کے حامل افراد کیلئے مختص تھا۔
یاد رہے کہ ان دونوں امریکا میں امیگریشن اصلاحات، بے روزگاری، مستقل امریکی ملازمین اور غیر ملکی طلبہ کی تنخواہوں کے حوالے سے گرمہ گرم بحث جاری ہے۔
نئے قوانین کے مطابق غیر ملکی طالبعلم فل ٹائم یا پارٹم ٹائم، عارضی یا مستقل امریکی ملازمین کی جگہ نہیں لے سکیں گے اور ان کو دی جانے والی تنخواہیں بھی امریکی ملازمین کے مقابلے میں “مناسب ” ہونگی۔
غیر ملکی طلبہ کیلئے امریکا کے نئے ویزا قوانین کے حوالے سے مزید تفصیلات کیلئے یہاں کلک کریں۔
شاکون بترا کی فلم کپور اینڈ سنز میں فواد کے علاوہ عالیہ بھٹ اور سدھارتھ ملہوترا شامل ہیں اور یہ فلم 18 مارچ کو ریلیز ہونے جارہی ہے۔