ہندوقوم پرست تنظیم آر ایس ایس نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا نشان سمجھے جانے والے یونیفارم یعنی خاکی نیکروں کو ’براؤن شاٹس‘ میں تبدیل کر رہی ہے۔
RSS سخت ترین موقف کی حامل ہندو قوم پرست جماعت راشٹریا سوایم سیوِک سنَگھ یا آر ایس ایس کہلانے والی اس تنظیم کا برسوں سے ایک یونیفارم رہا ہے، جس میں اس جماعت کے اجتماعات میں تمام ارکان خاکی نیکر پہنتے ہیں۔ تاہم اب اس تنظیم نے نوجوانوں کو اپنی جانب راغب کرنے کے لیے اپنے یونیفارم کو جدید بنانے کا اعلان کیا ہے۔ اس طرح اب خاکی نیکر کی جگہ گندمی رنگ کے شارٹس لے لیں
گے۔
اس تنظیم سے وابستہ افراد ہر روز صبح سویرے اجتماعی ورزش کے لیے جمع ہوتے ہیں اور اس موقع پر انہوں نے گھٹنوں تک کی لمبائی کے شارٹس اور سفید رنگ کی شرٹس پہنی ہوتی ہیں، جب کہ ان افراد کے سروں پر سیاہ ٹوپیاں ہوتی ہیں۔
آر ایس ایس کو حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی نظریاتی اساس بھی قرار دیا جاتا ہے، جب کہ موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی اور متعدد بھارتی وزراء ماضی میں اس سخت موقف کی حامل ہندو قوم پرست تنظیم کے رکن رہ چکے ہیں۔
اتوار کے روز شمالی ریاست راجستھان اس تنظیم کے جنرل سیکرٹری سوشیل جوشی نے صحافیوں سے بات چیت میں کہا، ’’ہم نے طے کیا ہے کہ خاکی نیکروں کو براؤن شارٹس سے بدل دیا جائے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ ان کی تنظیم وقت کے تقاضوں کو سمجھتی ہے اور اس کا ساتھ دینا جانتی ہے۔ ’’ہم ضدی نہیں۔ ہم وقت کے ساتھ دینا جانتے ہیں۔ کوئی بھی بڑی تنظیم اس وقت تک ترقی نہیں کرتی جب تک وقت کے ساتھ نہ چلے اور تبدیلیاں نہ لاتی جائے۔‘‘
اس سے قبل بھارتی میڈیا پر ان خبروں کو خصوصی جگہ ملی تھی، جب اس تنظیم کے رہنماؤں نے کہا تھا کہ خاکی نیکروں کی وجہ سے نوجوان اس تنظیم کی جانب کم رغبت رکھتے ہیں۔
آر ایس ایس کے ایک سینیئر عہدیدار نے ایک بھارتی نشریاتی ادارے سے اپنے انٹرویو میں کہا، ’’نوجوان ان ڈھیلے ڈھالے نیکروں کو دیکھ کر ہی ڈر جاتے ہیں۔ اب وہ شارٹس پہنچ سکیں گے۔ اس موضوع پر تنظیم میں کئی برسوں سے بحث ہوتی رہی ہے۔‘‘