یروشلم، 8 جنوری (رائٹر) اسرائیل نے کہا ہے کہ فلسطین کے ساتھ جاری امن مذاکرات کے تحت اس سال اپریل تک کوئی سمجھوتہ ہونا مشکل ہے جیسا کہ مذاکرات کی ثالثی کرنے والا امریکہ چاہتا ہے۔ اسرائیل کے وزیر دفاع موش یالون نیکل کہا “حالانکہ کچھ لوگوں کا خیال تھا کہ ہم 9 مہینے میں کسی حتمی سمجھوتے پر پہنچنے میں کامیاب ہوں گے لیکن ہم یہ مدت ختم ہونے کے بعد بھی بات چیت جاری رکھنے کیلئے ایک خاکہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ واضح ہے کہ فلسطین کے ساتھ کافی اختلافات ہیں اور یہ نیا نہیں ہے لیکن بات چیت جاری رکھنا یقینی طور پر ہمارے مفاد میں ہوگا۔اسرائیل میں امریکی سفیر ڈین شپیرو نے بتایاکہ بات چیت کی ثالثی کرنے والے امریکی وزیر خارجہ جان کیری فریقین سے بات کرنے جلد ہی 11 ویں بار یہاں آئیں گے۔ انہوں نے کہا “ہم دونوں فریقوں کے مشورے، درخواست اور مطالبات سنیں گے اور میں سمجھتا ہوں کہ چند ہفتوں یا ایک مہینے میں ہم تمام اہم امور پر ایک تجویز تیار کرنے کے اہل ہوں گے۔