بیجنگ: کہتے ہیں کہ اگر حوصلے بلند ہوں اور عزم جوان تو منزل مل ہی جاتی ہے ایسا ہی کچھ کرکے دکھایا ایک چینی معذور نوجوان نے، جس نے اپنی وہیل چیئر پر پورے چین کا چکر لگایا اور اس دوران اس نے 5 ہزار سے زائد کلومیٹر کا سفر طے کر کے دنیا کو حیران کردیا۔]
ٹانگوں سے محروم چین کے 29 سالہ نوجوان نے اپنے سفر کا آغاز مغربی چین کے صوبہ گینسو سے اگست 2014 میں کیا اور 2016 میں اپنا سفر مکمل کرلیا جس دوران اس نے 5670 کلومیٹر کا سفر طے کیا اور 43 شہروں کی سیر کی اور اب اس کا ارادہ ہے کہ وہ آئندہ 6 ماہ میں جنوبی چین کا سفر وہیل چیئر پر طے کرے گا جو کہ اس کی حتمی منزل ہوگی۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ اس سفر کا مقصد لوگوں کو یہ پیغام دینا ہے کہ وہ معذور افراد کے ساتھ بھی دیگر لوگوں کی طرح سلوک کریں کیوں کہ وہ بھی سب کرنے کا حوصلہ اور صلاحیت رکھتے ہیں۔
باہمت نوجوان نے اپنے سفر کے بارے میں کہا کہ یہ اس کے لیے کسی جنگ سے کم نہ تھا کیوں کہ اسے نہ صرف اپنی معذوری سے لڑا بلکہ لوگوں کے برے سلوک کا بھی سامنا کیا۔ سفر کے دوران اس نے اپنے ہاتھوں سے وہیل چیئر چلایا جب کہ سونے کے لیے اس کی وہیل چیئر پر لگی ٹینٹ نما چھتری ہی واحد ذریعہ تھا۔ نوجوان کا کہنا تھا کہ اکثر ہوٹل مالکان اسے معذور یا گدا گر سمجھ کر اندر داخل نہیں ہونے دیتے تھے جب کہ کئی بار اس نے ہوٹل میں ٹھہرنے کے لیے کمرہ لینے کی کوشش کی لیکن اسے انکار کردیا گیا۔