لکھنؤ:اترپردیش میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) حکومت کی طرف سے دیئے جانے والے یش بھارتی ایوارڈکی تقسیم کے عمل میں گڑبڑي کا الزام لگاتے ہوئے انڈین پولیس سروس کے معطل افسر امیتابھ ٹھاکر نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ میں اصولوں کے مطابق ایوارڈ دیئے جانے کیلئے پٹیشن دائر کی ہے ۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ یش بھارتی ایوارڈز میں کئی ایسے نام ہیں جن کے بارے میں کوئی جانتا تک نہیں ہے ۔ کچھ ایسے لوگ انعامات دئے گئے ہیں جن سے کئی گنا بہتر کام دوسرے لوگوں نے کیا۔ مسٹر امیتابھ نے عرضی میں کہا کہ جس طرح پہلے چپکے چپکے 22 نام کا اعلان کیا گیا اور بعد میں ایک بار 12 اور دوبارہ 12 مزید نام بڑھا کر کل 46 افراد کو ایوارڈ دیا گیا۔ اس سے صاف ظاہر ہو جاتا ہے کہ یہ ایوارڈ من مانے طریقے سے دئے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک سینئر آئی اے ایس کی بیوی کو بھی یہ ایوارڈ دیا جانا سیدھے قدرتی انصاف کے اصول کے خلاف ہے اور ان انعامات کی معتبریت پر سوال کھڑا کرتا ہے ۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ اس طرح بغیر کسی لازمی عمل کے 11 لاکھ روپے کا انعام اور 50،000 روپے فی ماہ کا پنشن دیا جانا قائم انتظامی اصولوں کے خلاف ہے اور منمانے پن کی نشانی ہے ۔ انہوں نے اس عمل کو منسوخ کرتے ہوئے اصولوں کے مطابق ایوارڈ دیے جانے کا درخواست کی ہے ۔