لکھنؤ:محکمہ سپلائی کی ٹیم نے ٹھاکر گنج تھانہ علاقہ میں چھاپہ ماری کرکے ۹۰ سلنڈر ، چھ ریفلر، دو اسپرنگ بیلنس اور چار سائیکلیں برآمد کی ہیں۔ یہ اطلاع ضلع سپلائی افسر سی ایس او جھا نے دی۔ انہوں نے بتایا کہ ناجائز ریفلنگ کے خلاف سبھی ٹیموںکو چھاپہ ماری کی ہدایت دی گئی ہے۔ علاقائی غذا افسران کی ٹیم نے دوبگاعلاقہ میں دو مقامات، ٹھاکرگنج علاقہ میں ایک جگہ چھاپہ ماری کی اور ۹۰ گھریلو سلنڈر برآمد کئے ہیں۔ ۹۰ میں سے ۸۴ سلنڈر اکیلے ایک گیس ایجنسی کے ہیں۔ یہ دعویٰ موقع پر موجود ڈیلیوری مین نے کیا ہے۔ ڈیلیوری مین کے خلاف علاقائی تھانہ میں ایف آئی آر درج کرانے کی کارروائی کی جا رہی ہے۔اوجھا نے بتایا کہ گھریلو سلنڈر کی ناجائز ریفلنگ کرنے والوں کے بارے میں علاقائی عوام کے ذریعہ اطلاع ملی تھی اس کو سنجیدگی سے لیکر سپلائی محکمہ کے افسران کی ٹیم دو دن سے ناجائز ریفلنگ کرنے والوں پر نظر رکھے ہوئے تھی۔اس کے بعد چھاپہ ماری کا فیصلہ کیا گیا۔
آج صبح تقریباً ۹ بجے علاقائی غذا افسران اور انسپکٹروں کی ٹیم موقع پر پہنچی۔ ٹیم نے دو الگ الگ جگہوں پر چھاپہ ماری کی اس میں علاقائی غذا افسر راجیو مشرا کی رہنمائی میں دوبگا چوراہے کے پاس ایک جھونپڑی میں چھاپہ مارا وہاں سے انڈین کمپنی کے ۵۴ سلنڈر برآمد کئے گئے۔ا س کے علاوہ موقع سے ایک گیس ایجنسی کا ڈلیوری مین ناجائز ریفلنگ کرتے رنگے ہاتھ پکڑا گیا ۔ اس کے پاس سے چوک واقع ایک گیس ایجنسی کی پرچیاں اور انڈین کے سلنڈر پر لگانے کیلئے نیلے رنگ کی ایچ پی کی کیپ برآمد ہوئی ہے۔اسی طرح ایرا میڈیکل کالج کے پاس ناجائز ریفلنگ کرنے والوں کوپکڑنے کیلئے چھاپہ ماری کی گئی۔ وہاں پہنچنے پر پتہ چلا کہ ٹیم کے آنے کی اطلاع ان لوگوں کو پہلے ہی مل چکی تھی۔اس لئے سبھی موقع سے فرار ہو گئے تھے لیکن ٹیم کی چھاپہ ماری میں تیس گھریلو سلنڈر برآمد کئے گئے۔ علاقائی غذا افسران کی ٹیم نے دونوں جگہوں سے ناجائز ریفلنگ میں استعمال ہونے والا سامان چھ ریفلر ، دو اسپرنگ بیلنس،چار سائیکل اور دیگر سامان برآمد کیا ۔3
گیس ایجنسیوںکے علاوہ کمپنی کی بھی ہے ساز باز:-سپلائی محکمہ کو ناجائزریفلنگ میں جمعہ کو گیس ایجنسیوں سے لیکر گیس کمپنی تک ساز باز ہونے کا ثبوت ملا ہے۔ مخبر کی اطلاع پر دوبگا چوراہا واقع ہند میڈیکل سینٹر کے قریب ایک جھونپڑی اور خالی پڑے میدان میں ۵۴ سلنڈر پکڑے تھے۔ ان میں سے جو سلنڈر پکڑے تھے وہ انڈین کے تھے لیکن کیپ ان پر نیلے رنگ کی ایچ پی کی لگی ہوئی تھی۔ ایچ کی کیپ لگی دیکھ کر محکمہ سپلائی نے ایچ پی اورانڈین کوبھی نوٹس جاری کرنے کی بات کہی ہے۔