کانو: نائجیریا میں سرگرم شدت پسند تنظیم بوکو حرام کے سربراہ ابوبکر شیخاؤ تقریباً ایک سال سے زائد عرصے تک روپوش رہنے کے بعد منظرِ عام پر آگئے اورایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اپنی وفات کی افواہوں کی تردید کردی تاہم ویڈیو میں وہ بظاہر اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے بھی نظر آئے کہ اب شدت پسند تنظیم کے سربراہ کی حیثیت سے ان کا وقت اختتام کو پہنچ رہا ہے۔
خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق پچھلے پیغامات کی طرح شیخاؤ کے حالیہ پیغام میں کوئی دھمکی، طعنے یا سیاسی رہنماؤں کی مذمت نہیں کی گئی، یہی وجہ ہے کہ اسے شکست کے اعتراف کے طور پر دیکھا جارہاہے، جس میں بوکوحرام کے سربراہ ہاؤسا زبان میں کہتے ہوئے نظر آئے ‘میرے لیے اب اختتام آن پہنچا ہے’.
شیخاؤ کا کہنا تھا، ‘میرا چہرہ دیکھنا آپ کے لیے خوشی اور مسرت کا پیغام ہے’.واضح رہے کہ شیخاؤ نے گذشتہ برس مارچ میں ایک آڈیو پیغام کے ذریعے عسکریت پسند تنظیم داعش کے ساتھ بیعت کا اعلان کیا تھا.
ویڈیو میں شیخاؤ کا کہنا تھا، ‘صرف اللہ ہی سب کچھ جانتا ہے، میرے لیے اختتام آن پہنچا ہے’.
ان کا مزید کہنا تھا، ‘یہ واحد پیغام تھا، جو میں آپ کو دینا چاہتا تھا تاکہ آپ یہ سمجھ سکیں یہ یقینی طور پر میں ہوں. یہی وجہ ہے کہ میں نے یہ کیا’.
ان کا کہنا تھا، ‘اللہ ہم سب کی حفاظت کرے، میں اپنے خالق کا شکرگزار ہوں’.
الوداعی ویڈیو ؟
نائیجریا کے دارالحکومت میں موجود ایک فوجی عہدیدار نے کا کہنا تھا، ‘شیخاؤ کو اس ویڈیو میں دیکھ کر یہ پیغام واضح ہے کہ کھیل اب ختم ہوچکا ہے’.
ان کا مزید کہنا تھا کہ اتنے پرتکبر دہشت گرد کو اس طرح نرم اور دبے لہجے میں گفتگو کرتے ہوئے دیکھنے سے یہی اندازہ ہوتا ہے.
مذکورہ عہدیدار کے مطابق ، ‘یہ الوداعی ویڈیو ہے. وہ اپنے جنگجوؤں کو یہ بتا رہے ہیں کہ وہ اپنی خیالی اسلامک اسٹیٹ کو بھول جائیں اور ہتھیار ڈال دیں.’
ان کا مزید کہنا تھا، ‘وہ (شیخاؤ) جانتے ہیں کہ ہماری فوجیں جلد ان تک پہنچ جائیں گی’.
واضح رہے کہ 2014 کے اختتام اور 2015 کے آغاز میں منظر عام پر آنے والی شیخاؤ کی ویڈیوز کی ایڈیٹنگ بھی اچھی ہوتی تھی اور وہ بالکل داعش کی ویڈیوز کی طرح معلوم ہوتی تھیں لیکن حالیہ ویڈیو کی ایڈیٹنگ انتہائی خراب تھی.
اس کے ساتھ ہی اسے داعش کے حامیوں کے ٹوئٹر اکاؤنٹس اور ویب سائٹس کے بجائے یوٹیوب پر پوسٹ کیا گیا.
تاہم اس حوالے سے معلومات حاصل نہیں ہوسکیں کہ یہ ویڈیو کب اور کہاں شوٹ کی گئی تاہم نائجیریا کی فوج کا کہنا ہے کہ وہ اس کے مصدقہ ہونے کا تعین کر رہے ہیں.
مذکورہ ویڈیو میں شیخاؤ نے بورنو اسٹیٹ کے قصبے گوازا کے لیے ماضی کا صیغہ استعمال کیا، جس پر بوکو حرام نے 2014 کے وسط میں قبضہ کرکے یہاں خود ساختہ ‘خلافت’ قائم کی اور اسے ‘دارالسلام’ یعنی ‘امن کا گھر’ کا لقب دیا.
تاہم بعد ازاں نائیجیرین فوج نے مذکورہ قصبے کا کنٹرول حاصل کرلیا تھا.
واضح رہے کہ 2009 سے جاری شورش کے بعد سے نائجیریا نے متعدد مرتبہ شیخاؤ کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے.