نئی دہلی: اتراکھنڈ کانگریس کے باغی اراکین اسمبلی نے وزیر اعلی ہریش راوت پر ممبران اسمبلی کو لالچ دینے اور خرید و فروخت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج ایک سی ڈی جاری کی اور اس کے پیش نظر ریاستی حکومت کو فوری طور پر برطرف کرنے کا مطالبہ کیا۔کانگریس کے باغی لیڈر ہرک سنگھ راوت نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں ایک اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو سی ڈی جاری کر کے دعوی کیا کہ اس میں وزیر اعلی خود اراکین اسمبلی کو خریدنے کی بات کر رہے ہیں اور کروڑوں روپے دینے کی پیشکش کی جا رہی ہے ۔انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کے نو باغی ممبران اسمبلی کے علاوہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے چند ممبران اسمبلی کو بھی خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ ممبران اسمبلی کو دھمکایا جا رہا ہے اور ان کی جان کو خطرہ ہے . ایسے میں مرکزی حکومت کو انہیں سیکورٹی فراہم کرانی چاہیے ۔
کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلی وجے بہوگنا کے بیٹے ساکیت بہوگنا نے دعوی کیا کہ یہ اسٹنگ آپریشن ایک صحافی نے کیا ہے . مسٹر ساکیت بہوگنا کو حال ہی میں کانگریس سے چھ سال کے لئے نکال دیا گیا ہے ۔کانگریس کے نو اراکین اسمبلی نے کچھ ہی دن پہلے اسمبلی میں بجٹ منظوری کے دوران اپنی حکومت کے خلاف بغاوت کر دی تھی. بجٹ منظور کراتے وقت بی جے پی ممبران اسمبلی نے ووٹنگ کی مانگ کی تھی اور ان نو اراکین اسمبلی نے ان کی اس مانگ کی حمایت کی تھی. ان تمام کا دعوی ہے کہ اسمبلی اسپیکر نے ان کی مانگ مسترد کرتے ہوئے ہنگامے کے درمیان صوتی ووٹ سے بجٹ کومنظور کردیا تھا۔ اس کے بعد ان ممبران اسمبلی نے گورنر سے ملاقات کر کے انہیں پوری صورتحال واقف بھی کرایا ۔گورنر نے ہریش راوت حکومت کو 28 مارچ تک اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کا وقت دیا ہے ۔