ماسکو: روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے شام کے قدیم شہر تدمر پر شامی حکومت کے دوبارہ قبضہ کرنے پر صدر بشار الاسد کو مبارک باد دی ہے ۔ صدر دفتر کے ترجمان دیمتری پیشکوو نے بتایا کہ مسٹر پوتن نے کل مسٹر اسد کو ٹیلی فون کرکے مبارک باد پیش کی اور تدمر کی تاریخی وتہذیبی ورثے کے تحفظ کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ مسٹر اسد نے بھی تدمر کی جیت میں روس کی فضائیہ کی بے مثال شراکت کے لئے مسٹر پوتن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ روس کی مدد کے بغیر تدمر کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانا ناممکن تھا۔ صدر اسد کی حمایت میں گذشتہ سال ستمبر میں داعش کے خلاف جنگ میں شامل ہوئے روس نے اپنی فوج کی مدد سے جنگ کی پوری سمت ہی بدل دی ہے ۔ تاہم، روس نے دو ہفتے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ شام سے اپنی فوج واپس بلا رہا ہے لیکن پھر بھی اس کے اس جنگی طیاروں نے فضائی حملے جاری رکھ کر شامی فوج کو پوری مدد کی۔تدمر کی جیت تین ہفتے تک چلی فوج اور شام کے اتحادی ممالک کی فوج کی زمینی مہم اور روس کے شدید فضائی حملوں کا کامیاب نتیجہ ہے ۔ داعش کے خلاف جنگ میں شام کے صدر بشار الاسد کی حامی فوج کی مدد کرتے ہوئے روس کی فضائیہ نے 24 گھنٹے کے اندر تدمر کے اوپر 40 پروازیں کیں اور دہشت گردوں کے 117 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔ ان حملوں میں 80 سے زائد دہشت گرد مارے گئے ۔غور طلب ہے کہ داعش نے گزشتہ سال مئی میں اس شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔