لکھنؤ:آل انڈیامسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن ممتاز شیعہ عالم مولاناکلب جواد کو نوٹس جاری کرکے دس دن کے اندراپناپاسپورٹ متعلقہ دفتر کے سپردکرنے کے احکام دئے گئے ہیں۔ مولاناجواد کو لکھنؤ واقع علاقائی پاسپورٹ دفتر سے گذشتہ یکم اپریل کو جاری خط میں کہاگیاہے کہ انہیں گذشتہ ۲۴ستمبر ۲۰۱۳ کو پاسپورٹ جاری کیاگیاتھا لیکن پولیس نے دفتر کو مطلع کیاہے کہ عدالت میں ان کے خلاف کئی فوجداری معاملے چل رہے ہیں۔لہذاوہ دس دن کے اندر اپنا پاسپورٹ واپس کردیں۔خط میں کہا گیاہے کہ اگرمولانا جواد مقررہ مدت میں ایسانہیں کرتے ہیں تو ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیاجائے گا۔اس پریس نوٹس کے بارے میں مولانا کلب جواد نے پی ٹی آئی سے کہاکہ حسین اباد ٹرسٹ میں دھاندلی کے سلسلے میں ضلع انتظامیہ کے خلاف آواز اٹھانے کابدلہ لینے کے لئے ان کے خلاف یہ کارروائی کی گئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ضلع انتظامیہ نے حسین آباد ٹرسٹ میں دھاندلی کے ساتھ ساتھ بڑے امام باڑے اورچھوٹے امام باڑے سمیت کئی تاریخی عمارتوں میں اپنی مرضی سے تبدیلیاں کی ہیں۔اس کی مخالفت کرنے پرانہیں نشانہ بنایاجارہاہے۔اس معاملے پراپنی حکمت عملی کے بارے میں مولاناجواد نے بتایاکہ وہ اس کے خلاف عدالت کا دروزاہ کھٹکھٹائیں گے۔بہر حال انہیں پاسپورٹ کولوٹاناہی ہوگا لیکن حسین آباد ٹرسٹ کو نقصان پہنچانے کے خلاف ان کی تحریک مزید تیز کی جائے گی۔