لندن: اسکاٹ لینڈ کے سب سے بڑے شہر گلاسگو میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے ایک احمدی دکاندار کو مبینہ طور پر قتل کرنے والے شخص کا کہنا ہے کہ اس نے اسد شاہ پر حضرت محمد ﷺ کی توہین کی وجہ سے حملہ کیا.
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق 40 سالہ اسد شاہ گذشتہ ماہ اپنے اسٹور کے باہر شدید زخمی حالت میں پائے گئے، انھیں ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے شاہ کی ہلاکت کی تصدیق کردی.
پولیس نے اس قتل کو ‘مذہبی تعصب’ پر مبنی قرار دیا تھا.
واضح رہے کہ تنویر شاہ، جو 1998 میں پاکستان سے گلاسگو منتقل ہوئے تھے، نے حال ہی میں فیس بک پر ایک پیغام پوسٹ کیا تھا، جس میں انھوں نے اپنے دوستوں خصوصآ مسیحی قوم کو ان کے مذہبی تہوار ایسٹر کی مبارکباد پیش کی تھی.
اے ایف پی کے مطابق برطانیہ کے شہر بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والے 32 سالہ تنویر احمد کو گلاسگو کی ایک عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد اپنے وکیل کے توسط سے جاری کیے گئے بیان میں تنویر نے اپنے جرم کا اعتراف کیا.
تنویر کا کہنا تھا، ‘اسد شاہ نے پیغمبرِ اسلام حضرت محمد ﷺ کی توہین کی اور وہ اپنے نبی ہونے کا دعویٰ کرتے تھے’.
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘اگر میں یہ نہ کرتا تو دوسرے یہ کام کردیتے اور اس طرح دنیا میں مزید قتل اور تشدد ہوتا’.
تنویر کا اپنے بیان میں کہنا تھا، ‘میں یہاں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ میرے اس اقدام کا مسیحیوں یا کسی بھی دوسرے مذہب کے عقائد سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اگرچہ میں حضرت محمد ﷺ کا پیروکار ہوں، لیکن میں یسوع مسیح سے بھی محبت اورعزت کرتا ہوں’.