لکھنو امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی نے آج اپنے بیان میں کہا کہ جو لوگ وزیر اعظم نریندر مودی کو برا بھلا کہتے تھے اور جو نریندر مودی کی تعریف میں ایک جملہ بھی کہہ دیتا تھا مسلمان مولوی اور مسلم سیاسی رہنما اسکے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑ جاتے تھے مگر اب سعودی نواز مولوی نریندرمودی کو برا نہیں کہہ سکتے ہیں کیونکہ سعودی عرب حکومت نے انہیں اپنے سب سے بڑے اعزاز سے نوازا ہے
۔یہ اعزاز اس سے پہلے مولانا ابوالحسن علی ندوی کو دیا گیا تھا اور اب وزیر اعظم نریندر مودی کو دیا گیاہے گویا ابوالحسن علی ندوی اور نریندر مودی مرتبہ میں یکساں ہوگئے ۔اگر اب سعودی نواز مولوی نریندر مودی کو براکہیں گے تو گویا سعودی عرب کی مخالفت کریں گے ۔
مولانا نے موجودہ ریاستی حکومت کے ظلم وزیادتی کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ظلم کی بنیاد پر کوئی حکومت زیادہ دنوں تک قائم نہیں رہتی ہے انشاءاللہ اس حکومت کو بھی اسکے ظلم و زیادتی کی سزاضرور ملے گی ۔
مولانا نے کہا کہ ریاستی حکومت دہشت گردوں کی سرپرستی کررہی ہے ،دہشت گردی کو فروغ دینے والوں اور فنڈنگ کرنے والوں کا استقبال کیا جارہاہے مگر ہماری قوم کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے جسکی سزا اس حکومت کو مل کر رہے گی۔مولانا نےمزید سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹ ضبط کرنے کا نوٹس جاری کرنا حکومت کے ظلم کی دلیل ہے ۔محرم میں ٹرسٹ کی زمینوں پر سیاہ پرچم لگانے کے جرم میں انتظامیہ اور سرکار نے پاسپورٹ آفیسر کے ساتھ مل کر ہراساں کرنے کی نیت سے یہ قدم اٹھایا ہے ۔محرم میں سیاہ پرچموں پر پاکستان میں سپاہ صحابہ،افغانستان میں طالبان اور القاعدہ اور عراق میں داعش جیسی دہشت گرد تنظیمیں پابندی عائد کرتی ہیں ۔موجودہ ریاستی حکومت بھی انہی تنظیموں کی طرح عزاداری پرپابندی عائد کرنا چاہتی ہے جو ہم کسی بھی حال میں نہیںہونے دیں گے ۔