بیجنگ:چین کے مغربی صوبے سنکیانگ کے اعلی عہدیداروں نے اس ہفتہ پاکستان کے دورے کے دوران اس کے ساتھ دو ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کئے ہیں ۔واضح رہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان گذشتہ سال 46 ارب ڈالر مالیت کا چین پاکستان اقتصادی راہداری کا منصوبہ طے پایا تھا۔جس کے تحت چین پاکستان میں گوادر سے لے کر چین تک راہداری بنا رہا ہے ۔چین کی کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری جنرل ژانگ چوانگ کی سربراہی میں چین کے 61 رکنی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا۔انھوں نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے ملاقات اور صوبہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کا دورہ کیا ۔
سنکیانگ ڈیلی کے مطابق کمیونسٹ پارٹی کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ اقتصادی راہداری کے علاقوں میں ماحول سازگار اور دوستانہ ہے ۔دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے تحت پاکستان میں سنکیانگ کی چینی کمپنیاں دو ارب ڈالر کی مالیت سے بنیادی ڈھانچے کے منصوبے ، شمسی توانائی سمیت دیگر منصوبوں پر کام کریں گی ۔واضح رہے کہ چین کے مغربی سنکیانگ میں شدت پسندی کے رجحانات میں اضافہ ہوا ہے ۔ چین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی سر زمین پر موجود شدت پسند عناصر سنکیانگ میں حالات خراب کروا رہے ہیں۔چین کے صدر نے گذشتہ سال پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں انھوں نے کہا تھا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے دونوں ملکوں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔