بجنور: قومی تفتیشی ایجنسی (این آئی اے )کے افسر تنزیل احمد کے قتل معاملے میں پولیس نے دو ملزمین کو گرفتار کرلیا ہے ۔سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ سبھاش سنگھ بگھیل نے اس کی توثیق کرتے ہوئے بتایا کہ اس قتل معاملے میں دو ملزمین ریان اور زینل کو بجنور کے ایک پاش علاقے سے کل رات گئے گرفتار کیا گیا ہے ۔ ریان این آئی اے افسر تنزیل احمد کا نزدیکی رشتہ دار بتایا جاتا ہے ۔
قتل کا اصل ملزم منیر اب بھی فرار ہے ۔مسٹر بگھیل کے مطابق منیر گوا یا ممبئی میں روپوش ہوسکتا ہے ۔ اسے گرفتار کرنے پر 50 ہزار روپئے کا انعام رکھا گیا ہے ۔
تنزیل احمد کو گزشتہ دو اپریل کی رات کو شادی سے لوٹتے وقت سیوہارا علاقے میں قتل کردیا گیا تھا۔ قاتلوں کی گولی سے ان کی اہلیہ فرزانہ شدید طور پر زخمی ہوگئی تھیں۔ ان کا اب بھی علاج جاری ہے ۔اس ہائی پروفائل قتل معاملے کی تفتیش این آئی اے کے ساتھ ہی اترپردیش پولیس کی اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف)، انسداد دہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس) اور مقامی پولیس بھی کر رہی ہے ۔
واضح رہے کہ پٹھان کوٹ کے ایئر بیس پر ہوئے دہشت گردانہ حملے کی تفتیشی ٹیم میں شامل رہنے والے تنزیل احمد کے قتل کی جانچ کے ابتدائی مرحلے میں دہشت گرد تنظیموں کے ہاتھ ہونے کا شک ظاہر کیا گیا تھا، حالانکہ بعد میں پولیس حکام نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہاکہ مسٹر احمد کے قتل کے پیچھے جائیداد کا تنازعہ ہے اور اس میں دہشت گردوں کا ہاتھ نہیں ہے ۔حکام کا کہنا تھا کہ مسٹر تنزیل احمد کے قتل میں ان کے قریبی رشتہ داروں کا ہاتھ ہوسکتا ہے ۔