نئی دہلی: اگر آپ اپنے بچوں کو سنگین بیماریوں سے بچانا چاہتے ہیں تو انہیں ہاتھ دھونے کی شروع سے عادت ڈالئے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ محض ہاتھ صاف رکھ کر بڑے اور بچے سنگین قسم کے انفکشن سے خود کو بچا سکتے ہیں ۔فرید آباد کے ایشین اسپتال کے ڈاکٹر انشومن چارلہ نے کہا ”ہاتھ گندے رہنے سے نہ صرف بچوں بلکہ ہر عمر کے آدمی کو انفکشن لگتا ہے لیکن اگر ہاتھ دھونے کی عادت ڈال لی جائے تو یہ بیماریوں کو پھیلنے سے روکنے میں بہت مدد گار ثابت ہوگا۔بچوں کو یہ سمجھنا چاہئے کہ کھانا کھانے سے پہلے بیت الخلا سے آنے کے بعد ، جانوروں کو چھونے کے بعد صابن سے ہاتھ دھوئیں ۔ علاوہ ازیں نو زائیدہ بچے کو ہاتھ لگانے سے پہلے بھی ہاتھ صاف ہونا ضروری ہیں ۔بیماری میں یہ احتیاط اور بھی اہمیت کی حامل ہوجاتی ہے کیونکہ بیماری پھیلنے کا خطرہ رہتا ہے ۔
ماہر ین کا کہنا ہے کہ بچوں کو آس پاس سے ماحول سے جراثیم لگنے کا خطرہ زیادہ رہتا ہے ۔ انہیں ہم جراثیم سے آزاد کسی جگہ بند کرکے تو نہیں رکھ سکتے ۔ بچہ مٹی اور دھول میں کھیلتے ہیں ۔ دوسرے بچوں سے چیزوں کا لین دین کرتے ہیں جو شاید اتنے صاف ستھرے نہ ہوں ۔ وہ بہت سی ایسی اشیا کو چھوتے ہیں جو گندی ہوتی ہیں جیسے کہ دروازوں کے ہینڈل ، فٹبال ، سیڑھیوں کی ریلنگ وغیرہ۔چونکہ ہر قسم کی جرائم اور بیکٹریا ہر طرف پھیلے ہوتے ہیں اس لئے انفکشن سے بچنے کا بہترین اور آسان طریقہ ہے کہ والدین اور ٹیچر بچوں کی ذاتی صاف ستھرائی کا خیال رکھیں اور ان کے ہاتھ دھلواتے رہیں۔اگر روزانہ نہانے اور بار بار ہاتھ دھونے کی شروع سے عادت ڈالی جائے تو وہ زندگی بھر کام آتی ہے اور صحت اچھی رہتی ہے ۔
یونیسیف کے مطابق صابن سے ہاتھ دھونا خصوصاً ٹائلٹ سے آنے کے بعد ہاتھ دھونے سے الٹی دست جیسی بیماریوں کو 40 فی صد تک کم کیا جاسکتا ہے اور سانس کی بیماریوں کو 30 فی صد تک گھٹایا جاسکتا ہے ۔یہاں تک کہ اگر ڈیلوری سے قبل کارکن ہاتھ دھوئیں تو بچوں کی اموات 19 فی صد کم ہوجاتی ہیں ۔ یہ بھی پایا گیا ہے کہ اگر مائیں اپنے نوزائیدہ بچوں کو گود میں لینے سے قبل ہاتھ دھولیں تو ان کی اموات 4 فی صد کم ہوجاتی ہیں۔ہاتھ گندے رکھنے ۔ جدید زندگی کے ماحولیاتی خطرے جراثیم کے طاقتور بننے اور موسمیاتی تبدیلی جیسے کئی اسباب سے قوت مدافعت کمزور ہوجاتی ہے ۔اس میں اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ لوگ پچھلے زمانہ میں صفائی ستھرائی کے جو طریقے اپناتے تھے وہ روایتی طریقہ آج کے ماحول میں نہیں چلیں گے کیونکہ آلودگی بہت بڑھتی جارہی ہے ۔ اس کے لئے بار بار ہاتھ دھونا اور جراثیم کش صابن سے نہانا ہی مفید ثابت ہوتا ہے ۔
ڈاکٹر چارلہ نے کہا ”بیماریوں کو روکنے سے ان سے مقابلے کے لئے پہلا قدم صفائی ستھرائی ہے ۔ ہمیں اپنے بچوں کو ابتدائی عمر سے ہی صفائی کی عادت ڈالنی چاہئے ۔ ا س میں جراثیم کش صابن سے نہانا اور ہاتھ دھونا شامل ہے ۔علاوہ ازیں بچوں کو متوازن اور تغذیہ سے بھر پور غذا دینی بھی ضروری ہے تاکہ ان کی قوت مدافعت بہتر بنے اور مضبوط ہوں۔”ایسی دنیا میں جہاں آلودگی ہم سب کو حد سے زیادہ متاثر کررہی ہے ہوا پانی سب گندہ ہورہا ہے اور نئی نئی بیماریاں سامنے آرہی ہیں اس لئے والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کی صحت کا بے حد خیال رکھیں اور احتیاط برتیں۔