[/images] نئی دہلی: سونا، ہیرے اور چاندی کے رتن سے مزین زیورات پر ایک فیصد ایکسائز ڈیوٹی لگائے جانے کی مخالفت میں گزشتہ 42 دن سے جاری صرافہ تاجروں کی ملک بھر میں ہڑتال آج ختم ہو گئی۔ آل انڈیا صرافہ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ایس کے جین نے یواین آئی کو بتایا کہ صرافہ تاجروں اور ان کی مختلف تنظیموں نے فی الحال ہڑتال کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایکسائز ڈیوٹی واپس لینے کی مانگ پر حکومت آگے بھی کوئی قدم نہیں اٹھاتی ہے تو اسی کے حساب سے صرافہ کاروباری اپنی حکمت عملی طے کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت سے اس بارے میں مختلف سطحوں پر بات چیت کی جا رہی ہے ۔آل انڈیا جیمز اینڈ جویلری ٹریڈ فیڈریشن (جي جے ایف ) کے صدر جي وي شري دھر نے یواین آئی کو بتایا کہ حکومت نے اس مسئلے پر مثبت رخ دکھایا ہے اور اس کے پیش نظر ہڑتال واپس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا حکومت نے مصنوعات کی فیس واپس لینے کا کوئی وعدہ کیا ہے ،
انہوں نے کہا کہ ایکسائز ڈیوٹی واپس لیے جانے کی کوئی امید نہیں ہے ۔ تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت اس کے آسان بنانے کے لئے تیار ہے اور جلد ہی اس کے بارے میں اعلان کیا جا سکتا ہے ۔وہیں، مہاراشٹر کے صرافہ تاجروں کی کچھ تنظیم جمعرات کو دہلی میں مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کرکے اس مسئلے پر بات چیت کرنے والے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مسٹر گوئل کے سامنے ایکسائز ڈیوٹی کی جگہ 10 فیصد اضافی ویٹ ٹیکس (VAT) لگانے کی تجویز رکھی جائے گی ۔