لکھنؤ۔(نامہ نگار)۔ اترپردیش کانگریس کمیٹی نے عصمت دری جیسے گھناؤنے جرم کے ملزم وزیر مملکت برائے اسٹامپ و رجسٹریشن منوج پارس پر سے مقدمہ واپس لئے جانے کے ریاستی حکومت کے فیصلہ کو مجرمانہ عمل بتاتے ہوئے قانون کا مذاق قرار دیا۔ کمیٹی کے ترجمان امر ناتھ اگروال نے کہا کہ منوج پارس پر ضلع بجنور میں چل رہے مقدمہ کو واپس لئے جانے کیلئے محکمہ انصاف کے اسپیشل سکریٹری کے ذریعہ ضلع مجسٹریٹ کو خط لکھ کر مقدمہ واپسی کی ہدایت دی گئی ہے۔ حکومت کا یہ قدم قابل اعتراض ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب سوال یہ پیدا ہو گیا ہے کہ ریاست کے لوگ انصاف کیلئے کہاں جائیں اگر یہ مقدمہ واپس لے لیاگیا تو متاثرہ کو انصاف کی امید ہی ختم ہو جائے گی اور اس کو تناؤ میں زندگی گزارنی پڑے گی۔ امرناتھ اگروال نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ بار بار نظم و نسق میں اصلاح کی ہدایت دیتے رہتے ہیں لیکن عمل اس کے برعکس ہوتا ہے۔ ریاست میں جرائم بڑھ رہے ہیں اور مجرمین کو حکومت ہی تحفظ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصمت دری جیسے جرم کے مجرم وزیر کو ریاستی حکومت کے نمائندہ وفد میں شامل کر کے بیرون ملک دورہ پر بھیجاگیا ہے جو بڑے افسوس کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں حکومت کا سب سے بڑا فریضہ یہ ہے کہ عوام کی حفاظت کو یقینی بنائے لیکن سماج وادی پارٹی اس میں بالکل ناکام ہوئی ہے۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت مجرمین کو تحفظ دینا بند کرے اور سنگین جرم کرنے والوں پر سخت کارروائی کرتے ہوئے متاثرین کو انصاف دلائے۔