نئی دہلی: الیکشن کمیشن نے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی جماعتوں کو اخباروں میں کسی طرح کا اشتہار دینے سے قبل اس کی منظوری لینے کو لازمی کر دیا ہے ۔ کمیشن نے گزشتہ انتخابات بالخصوص بہار کے انتخابات میں کچھ اشتہارات کو لے کر اٹھے تنازعہ کو دیکھتے ہوئے یہ قدم اٹھایا ہے ۔اس طرح کے قابل اعتراض اشتہارات کے معاملے میں سیاسی پارٹیاں کمیشن سے شکایت کرنی لگی تھیں اور ان اشتہارات پر یہ پارٹیاں آپس میں الزام تراشیوں اور صفائی بھی پیش کرنے لگی تھیں۔ کمیشن نے ان واقعات سے بچنے کے لئے اشتہارات سے پہلے سیاسی جماعتوں کو اس کی منظوری لینے کی صلاح دی ہے ۔ کمیشن کے ڈائریکٹر دھیریندر اوجھا کی طرف سے آج یہاں جاری بیان میں کہا گیا ”ماضی میں پرنٹ میڈیا میں متعدد مبہم اور جذبات کو مشتعل کرنے والے اشتہارات کمیشن کی نوٹس میں آئے ہیں۔ یہ اشتہارات پولنگ کے آخری وقت میں ماحول کو خراب کرتے ہیں۔لہذا ایسے نفرت انگیز ، گمراہ کن اور مشتعل کرنے والے اشتہارات کے ذریعے ناخوشگوار واقعات کو دہرائے جانے سے روکنے کے لئے ہر سیاسی جماعتیں اور امیدوار کو ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ 16 اور 17 اپریل کو ہونے والی پولنگ سے قبل اپنی متعلقہ ریاست میں میڈیا سرٹیفیکیشن اور نگرانی کمیٹی سے اپنے اشتہارات کی جانچ کرالیں اور ان سے اس کے لئے سرٹیفیکیٹ حاصل کرلیں۔کمیشن نے یہ بھی کہا ہے کہ ریاست کے تمام اخباروں کو بھی ہدایت دی جاتی ہے کہ وہ 16 اور 17 اپریل کو صرف ایسے ہی اشتہارات شائع کریں جنہیں کمیشن سے سرٹیفکیٹ ملا ہو”۔ کمیشن نے اس حکم کو فوری طور پر نافذ کر دیا ہے اور تمام میڈیا مانیٹرنگ کمیٹیوں کو بھی اس کی اطلاع دی گئی ھے ۔ کمیشن نے [؟][؟]تمام سیاسی جماعتوں، امیدواروں اور اخبارات تک اس حکم کو پہنچانے کا بھی اعلان کیا کیا۔