نئی دلی: مرکزی حکومت کئی سال بعد ملکہ برطانیہ کے تاج میں جَڑے کوہ نور ہیرے کی ملکیت سے دستبردار ہوگئی جس کے بعد پاکستان واحد ملک ہے جو ہیرے کی ملکیت کا دعویدار ہے۔
میڈیا کے مطابق سپریم کورٹ میں ملکہ برطانیہ کے تاج میں جَڑے کوہ نور ہیرے کی ملکیت سے متعلق سماعت کے دوران حکومت نے موقف اختیار کیا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی کوہ نور ہیرا یہاں سے لے کر نہیں گئی بلکہ سکھ مہاراجا رنجیت سنگھ نے وہ ہیرا برطانیہ کو تحفے میں دیا۔ حکومت کی جانب سے یہ موقف سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکراور جسٹس اودے اومین لالت کے روبرو اختیار کیا گیا۔
عدالت نے حکومتی موقف سننے کے بعد ریمارکس دیئے کہ اگرحکومتی موقف کو تسلیم کرلیا جائے تو اس سے پہلے ہیرے سے متعلق کئے گئے تمام حکومتی دعوے غلط قرار دیئے جائیں گے تاہم عدالت نے کوہ نور ہیرے کی ملکیت پر حکومت کو مزید 6 ہفتوں کی مہلت دے دی۔
واضح رہے کہ 105 کیرٹ کے کوہِ نور ہیرے کو19ویں صدی میں اس وقت برطانیہ لے جایا گیا تھا جب برصغیر پر برطانیہ کا قبضہ تھا جب کہ اس ہیرے کی واپسی کا دعویٰ پاکستان اور بھارت دونوں کی جانب سے کیا جاتارہا ہے اور لاہور ہائیکورٹ میں اس ہیرے کو برطانیہ سے واپسی کے لئے بھی درخواست دائر کی جاچکی ہے۔