دہرادون: اتراکھنڈ میں صدر راج لگائے جانے کو لے کر سماعت کر رہی ججوں کی بنچ نے بدھ کو کہا، ‘صدر بھی غلطی کر سکتے ہیں’. اس معاملے پر مسلسل سماعت کے درمیان اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے ججوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مرکز کی طرف سے ریاست میں صدر راج لگا کر گورنر کے ذریعے دہلی سے حکومت کرنے کا فیصلہ مشکوک لگتا ہے.
اتراکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ صدر سے بھی غلطی ہو سکتی ہے. انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ صدر کے صوابدید پر شک نہیں کر رہے ہیں، لیکن سب کچھ کورٹ کا جائزہ لینے کے دائرے میں ہیں.
مرکزی حکومت کے اس دلیل پر کہ صدر نے اپنے ” سیاسی ضمیر ” کے تحت آئین کے آرٹیکل 356 کے تحت یہ فیصلہ کیا، چیف جسٹس کے ایم جوزف اور جسٹس وی کے بشٹ کی بنچ نے کہا، ” لوگوں سے غلطی ہو سکتی ہے، چاہے وہ صدر ہوں یا جج. ”
کورٹ نے کہا، ” صدر کے سامنے رکھے گئے حقائق کی بنیاد پر کئے گئے ان کے فیصلے کا عدالتی جائزے ہو سکتا ہے. ” مرکز کے یہ کہنے پر کہ صدر کے سامنے رکھے گئے حقائق پر بنی ان کی سمجھ کورٹ سے مختلف ہو سکتی ہے تب کورٹ نے یہ تبصرہ کیا.
مرکز نے یہ بات پیٹھ کے اس کہنے پر کہی کہ اتراکھنڈ کے حالت کے بارے میں گورنر کی طرف سے صدر کو بھیجی گئی رپورٹ سے ” ہم نے یہ سمجھا کہ ہر چیز 28 مارچ کو اسمبلی میں طاقت ٹیسٹ کی طرف جا رہی تھی. ”
سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے یہ بھی کہا کہ گورنر نے صدر کو بھیجی گئی اپنی رپورٹ میں اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ 35 ممبران اسمبلی نے مت تقسیم کا مطالبہ کیا ہے. کورٹ نے کہا، ” گورنر کو ذاتی طور پر مطمئن ہونا چاہئے. انہوں نے 35 ممبران اسمبلی کی طرف سے اسمبلی میں مت تقسیم کا مطالبہ کئے جانے کے بارے میں اپنی ذاتی رائے کا ذکر نہیں کیا. ”
کورٹ نے کہا کہ ان کی رپورٹ میں یہ نہیں کہا گیا ہے کہ کانگریس کے 9 باغی ممبران اسمبلی نے بھی مت تقسیم کی مانگ کی تھی. اس نے یہ بھی کہا کہ ” اس طرح کے مواد کی نہایت کمی تھی جس سے گورنر کو شک ہو ” کہ صدر راج لگانے کی ضرورت ہے.
دنیا بھر میں سرخیاں بٹورنے والے گھوڑے شکتی مان نے دم توڑا
دہرادون.دنیا بھر میں سرخیاں بٹورنے والے شکتی مان نے دم توڑا، بی جے پی ممبر اسمبلی پر گھوڑے قادر کی ٹانگ توڑنے کا الزام
دنیا بھر میں سرخیاں بٹورنے والے گھوڈےشکتی مان کی بدھ کی شام کو موت ہو گئی. دہرادون میں 14 مارچ کو بی جے پی کے اسمبلی گھیراؤ کے دوران ہجوم کنٹرول کرتے وقت شکتی مان کی ٹانگ ٹوٹ گئی تھی.
شکتی مان کی ٹانگ توڑنے کے الزام میں بی جے پی ممبر اسمبلی گنیش جوشی اور بی جے پی کے کئی کارکنوں کے خلاف جانوروں کے ظلم ایکٹ کے تحت مقدمے درج کئے گئے تھے. ممبر اسمبلی جوشی ان دنوں ضمانت پر ہیں.
بی جے پی کی 14 مارچ کی ریلی کے دوران شکتی مان پر لاٹھیوں سے حملے کے الزام میں بی جے پی پر مقدمے لکھے گئے تھے. شدید زخمی شکتی مان کے علاج کے لئے بیرون ملک سے ڈاکٹر بلائے گئے تھے.
حالت بہت بہتر بھی ہو گیی تھا اور اس کو بیرون ملک سے منگائے گئے مصنوعی ٹانگوں کے سہارے کھڑا کیا گیا تھا. اس معاملے میں بالی وڈ کی مشہور شخصیات اور دنیا بھر کے جانوروں کے عاشقوں نے بی جے پی ممبر اسمبلی کے خلاف غصہ کا اظہار کیا تھا. انکو ٹی وی پر پوری دنیا نے گھوڑے پر لاٹھیاں چلاتے ہوئے دیکھا تھا،بعد میں انہوں نے اس واقعہ کو جھٹلایا تھا۔
پولیس کے مطابق شکتی مان کا وزن تقریبا چار كوئینٹل سے زیادہ تھا. ایک ہی پاؤں پر زیادہ وزن پڑنے کی وجہ سے اس ہڈیاں ٹوٹنے لگی تھیں. بدھ کی شام پولیس لائن کے استبل میں شکتی مان نے دم توڑ دیا. اطلاع ملنے پر سابق وزیر اعلی ہریش راوت پولیس لائن پہنچ گئے. قشکتی مان کی موت پر جانوروں سے محبت کرنے والوں اور پولیس افسروں اور ملازمین نے دکھ کا اظہار کیا ہے.