لکھنؤ / وارانسی: اترپردیش میں وارانسی کے کچہری کے احاطے میں آج ھیڈگرینیڈ ملنے سے پھیلی افراتفری کے بعد ریاست بھر میں چوکسی بڑھا دی گئی۔ ھیڈگرینیڈ برآمد ہونے کے بعد جاری زبردست انکوائری مہم کے درمیان وارانسی کے اعلی حکام نے کچہری کے احاطے میں دھماکہ خیز مواد رکھے جانے کے واقعہ کے پیچھے دہشت گردوں کا ہاتھ ہونے کے اندیشے سے انکار نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ معاملے کو دہشت گردی سے جوڑ کر بھی اس کی جانچ کی جا رہی ہے ۔ دھری طرف ریاستے کے محکمہ داخلہ کے پرنسپل سکریٹری دیواشیش پانڈا نے ‘یواین آئی ‘ کو بتایا کہ وارانسی کے کچہری کے احاطے میں ھیڈگرینیڈ ملنے کے بعد ریاست کے حساس علاقوں میں سیکورٹی ایجنسیوں کو چوکس کر دیا گیا ہے ۔ ان علاقوں میں سخت چوکسی برتی جا رہی ہے ۔ گڑبڑي پھیلانے والوں پر سخت نگاہ رکھی جا رہی ہے ۔ وارانسی کے حکام کو اس معاملے کا جلد پتہ لگاکر قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایات دی گئی ہیں۔ مسٹر پانڈا نے کہا ”شرارتی عناصر کو بخشا نہیں جائے گا۔ تمام سیکورٹی ایجنسیوں کو آپس میں ہم آہنگی قائم کر کے معاملے کی تحقیقات کی ہدایات دی گئی ہیں۔ واقعہ کی چھان بین میں تیزی لانے کے لئے کہا گیا ہے ۔
قبل ازیں خبر میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں ضلع عدالت کے احاطے کے پاس آج بم ملنے سے یہاں افراتفری پھیل گئی۔وارانسی کے سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ آکاش کلھر نے بتایا کہ بم کو ناکارہ کر دیا گیا ہے ۔ کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی وجوہات کی بناء پر عدالت کے احاطے کو لوگوں کو خالی کرا لیا گیا اور شدید چھان بین کی جا رہی ہے ۔ سیکورٹی کے پیش نظر آج کی عدالتی کاروائی ملتوی کر دی گئی ہے ۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ایک بم پان کی دوکان کے پاس ملاہے جسے بم ڈسپوزل سکواڈ نے فوراً ناکارہ کردیا ۔مسٹر کلھر نے بتایا کہ موجودہ حالت کے پیش نظر مسٹر کاشی وشوناتھ مندر سنکٹ موچن، مندرے دشاشومیدھ گھاٹ، سارناتھ، اسی گھاٹ سمیت شہر کے تمام اہم مقامات کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے ۔واضح رہے کہ مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ آج یہاں دو روزہ دورے پر آ رہے ہیں۔ جس جگہ پر بم ملا ہے ، اس سے کچھ ہی فاصلے پر سرکٹ ہاؤس ھے جہاں مسٹر سنگھ کے ٹھہرنے کا پروگرام ہے ۔
مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے وارانسی پہنچنے سے کچھ ہی گھنٹے پہلے ملے ھیڈگرینیڈ سے حکام کے ہوش اڑ گئے ۔ مسٹر سنگھ کو سرکٹ ہاؤس بھی جانا ہے جہاں سے دستی بم ملنے کا مقام نزدیک ہی ہے ۔ مسٹر بھگت نے بتایا کہ کچہری کے ساتھ ہی شہر کے دیگر حساس مقامات پر بھی چھان بین کی جا رہی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ برآمد ھیڈگرینیڈ میں ڈیٹونیٹر نہیں تھا، اس لیے ماہر مان رہے ہیں کہ وہ طاقتور نہیں تھا۔ آئی جی نے بتایا “بغیر ڈیٹونیٹر کے ھیڈگرینیڈ آلو کی طرح ہوتا ہے ۔ لہذا بہت زیادہ فکر مند ہونے کی ضرورت نہیں ہے لیکن سیکورٹی ایجنسیوں نے اسے ہلکے میں نہیں لیا ہے ۔ دوروں کے بعد احتیاطاً پوری چوکسی برتی جا رہی ہے ۔ حساس مقامات پر سخت نگرانی کی جا رہی ہے ”۔ وزیر اعظم نریندر مودی کا پارلیمانی حلقہ ہونے کے ناطے اس برآمدگی کو مقامی انتظامیہ نے بہت سنجیدگی سے لیتے ہوئے فوری طور پر تحقیقات شروع کر دی ہے ۔