اسلام آباد: پاکستان کی پنجاب حکومت نے آج لاہور ہائی کورٹ میں کہا کہ 108 کیرٹ کے کوہ نور ہیرے کو پاکستان لانا ممکن نہیں ہو سکے گا۔ پنجاب حکومت کے محکمہ قانون کے ایک افسر نے ہائی کورٹ میں کہا کہ مہاراجہ رنجیت سنگھ نے ایسٹ انڈیا کمپنی سے 1849 میں کئے گئے لاہور معاہدے کے تحت کوہ نور ہیرے کو برطانیہ کو پیش کیا تھا، اس لئے اب برطانیہ کی حکومت سے اس کی واپسی کے لئے درخواست نہیں کیا جا سکتی۔ ہائی کورٹ ہیرے کو برطانیہ سے واپس لانے کے مطالبہ سے متعلق درخواست کی سماعت کر رہی ہے ۔ ہندوستان بھی برسوں سے اس کی واپسی کی کوشش کر رہا ہے ۔ درخواست گزار جاوید اقبال جعفری نے حکومت کی دلیل کی مخالفت کی اور کہا کہ دونوں حکومتوں کو قانونی اعتبار سے معاہدے کا اختیار نہیں تھا۔ ہائی کورٹ کے جج خالد محمود نے سرکاری وکیل کو ہدایت دی کہ وہ مہاراجہ رنجیت سنگھ اور ایسٹ انڈیا کمپنی کے درمیان معاہدے کی نقل اگلی سماعت کے دن دو مئی کو پیش کریں۔ جعفری نے کہا کہ برطانیہ نے مہاراجہ رنجیت سنگھ کے پوتے دلیپ سنگھ سے کوہ نور ہیرے کو چھینا تھا۔