لندن : سرکاری بینکوں کا 9000 کروڑ روپے کا قرض ادا کئے بغیر ہندوستان چھوڑ کر بھاگے کاروباری وجے مالیا نے کہا ہے کہ وہ قرض معاملے پر “مناسب” صلح کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ “ملک سے دور رہنے کے لئے مجبور ہیں” اورفی الحال برطانیہ چھوڑنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔برطانوی اخبار فائننیشل ٹائمز کے جمعہ کے شمارے میں شائع ایک انٹرویو میں مالیا نے کہا، “ہم ہمیشہ بینکوں کے ساتھ بات چیت کرتے رہے ہیں اور دہراتے رہے ہیں کہ ‘ہم صلح کرنا چاہتے ہیں.’ لیکن، ہم مناسب رقم پر صلح کرنا چاہتے ہیں ، ایسی رقم جو ہم ادا کر سکیں اورجس کا بینک پہلے کی گئی صلح کی بنیاد پر جواز پیش سکیں۔وہ گذشتہ 02 مارچ کو اس و
قت ملک چھوڑ کر دہلی سے لندن آگئے تھے جب حکومت اور عوامی بینک دیوالیہ ہو چکی ان کی کمپنی کنگ فشر ایئر لائنس کو اور ان کو دیے گئے قرض کی وصولی کے اقدامات کر رہے تھے ۔مالیا نے کہا، “میرا پاسپورٹ ضبط کر کے یا مجھے گرفتار کر انہیں مجھ سے ایک پیسہ بھی نہیں ملے گا.” انہوں نے کہا کہ وہ “جلاوطنی پر مجبور” ہیں اور برطانیہ چھوڑنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔
کچھ بھی غلط کرنے سے انکار کرتے ہوئے مالیا نے کہا، “مجھ پر کنگفشر کا پیسہ ادھر ادھر کرنے ، جائیداد خریدنے اور اسی طرح کے دیگر الٹے سیدھے الزامات لگائے جا رہے ہیں، میں نے ایسا کچھ نہیں کیا ہے ۔خیال ر ہے کہ ہندوستان نے جمعرات کو برطانوی حکومت سے مالیا کو ہندستان بھیجنے کی اپیل کی تھی۔جان بوجھ کر بینکوں کا قرض نہیں ادا کرنے کے علاوہ ان پر حوالہ کا بھی معاملہ ہے جس میں ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا جا چکا ہے ۔اخبار میں شائع انٹرویو کے بارے میں رابطہ کئے جانے پر مالیا کے ہندوستان میں ترجمان نے کہا کہ انہیں اس سلسلہ میں مزید کچھ نہیں کہنا ہے ۔