کلکتہ:مغربی بنگال کی سب سے مشہور جادو پور یونیورسٹی میں جمعہ کے دن ہوئے ہنگامہ آرائی و تنازعات پر تبصرہ کرتے ہوئے گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی نے کہا کہ جادو پور یونیورسٹی ”تنازعات کا مرکز”بنتا جارہا ہے اور انتظامیہ کو اس کے خلاف کارروائی کرنے چاہیے ۔گورنر کیسری ناتھ ترپاٹھی جو یونیورسٹی کے چانسلر بھی ہیں نے کہا کہ جادو پور یونیورسٹی اپنے تعلیمی معیار کے لحاظ سے بہت ہی زیادہ مشہور تھی مگر اب وہ تیزی سے تنازعات کے مرکز میں تبدیل ہوتی جارہی ہے اس لیے انتظامیہ کو چاہیے کہ اس کے خلاف کارروائی کرے ۔گورنر سے جب یہ پوچھا گیا کہ کیا وہ کل کے واقعہ پر جادو پوریونیورسٹی کے وائس چانسلر سے رپورٹ طلب کریں گے ترپاٹھی نے کہا کہ میں نے اب تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔خیال رہے کہ وویک اگنی ہوتری کی ڈائریکٹر میں بنی فلم ”بدھا ان ٹریفک جام ” کی اسکریننگ کو لے کر کمیونسٹ حامی طلباء اور بی جے پی حامی طلباء تنظیم اے بی وی پی کے درمیان تشدد ور جھڑپ ہوگئی تھی ۔