چنئی:بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی سربراہ مایاوتی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سوئم سنگھ (آر ایس ایس) پر ملک میں ریزرویشن کو مکمل طور سے ہٹانے کی کوشش کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ درج فہرست ذات، قبائل اور دیگر پسماندہ طبقوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا جا رہا ہے ۔محترمہ مایاوتی نے کل رات یہاں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں ایسا کوئی ایک دن بھی نہیں گذر رہا ہے ، جب ایک دلت عورت کے ساتھ ظلم نہ ہوا ہو۔ کیرالہ میں حال ہی میں ایک دلت طالبہ کی عصمت دری کے واقعہ کے سلسلے میں کہا کہ دلت خواتین کے ساتھ اس طرح کے جرائم مسلسل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ایسے مجرمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی اور نہ ہی ایف آئی آر درج کی جاتی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس سال جنوری میں حیدر آباد یونیورسٹی کے دلت طالب علم روہت ویمولا کی خودکشی کا معاملہ ملک میں کمزور طبقہ کے لوگوں کے تئیں جرم کی ایک مثال ہے ۔
محترمہ مایاوتی نے کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس ملک میں ریزرویشن نظام کو پوری طرح ختم کرنے اور بڑی ذات کے لوگوں کا راج قائم کرنے کی کوشش میں لگے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ‘ہم نے اقتصادی بنیاد پر ریزرویشن فراہم کرانے کے لئے بارہا مرکز سے درخواست بھی کی ہے لیکن مرکز نے اس سلسلے میں خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔انہوں نے تمل ناڈو میں علاقائی پارٹیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ مفت تحائف دیئے جانے سے ریاست کے لوگوں کے مسائل حل نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہاکہ ‘آپ کے مسائل کا حل ایسے مفت تحائف سے نہیں ہوگا۔ علاقائی پارٹیوں کی جانب سے موبائل فون اور دیگر چیزیں دیئے جانے کے وعدے آپ کو روزگار نہیں دلا سکتے اور نہ ہی آپ کی سماجی صورتحال میں کوئی تبدیلی آئے گی۔انہوں نے رائے دہندگان سے اس طرح کے اعلانات پر توجہ نہ دینے کی اپیل کرتے ہوئے اسمبلی انتخاب میں بی ایس پی امیدواروں کو اپنا ووٹ دینے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ بی ایس پی ہی واحد ایسی پارٹی ہے جو الیکشن کیلئے انتخابی منشور جاری نہیں کرتی۔ بی ایس پی جھوٹے وعدوں پر یقین نہیں کرتی۔