نیو یارک: امریکا میں مقیم دنیا کی معمر ترین خاتون سوزینا موشاٹ جونز 116 سال کی عمر میں نیو یارک سٹی میں وفات پاگئیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ نے جیرونٹولوجی ریسرچ سینٹر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ سوزینا موشاٹ جونز کی وفات کے بعد، اٹلی کی رہائشی 116 سالہ ایما مورانو ماریتینوزی کو دنیا کی سب سے زیادہ عمر کا انسان ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔
1899 میں امریکی ریاست الاباما میں پیدا ہونے والی سوزینا موشاٹ جونز ایک سیاہ فام غلام کی پوتی تھیں جبکہ ان کے والد اپنی فصل سے بطور کرایہ حصہ دینے والے کسان تھے۔
گنیز ورلڈ ریکارڈز اور نیو یارک کے وینڈالیا سینیئر سینٹر کے مطابق ہائی اسکول سے گریجویشن کرنے کے بعد وہ 1922 میں نیو جرسی اور پھر نیو یارک منتقل ہوگئیں، جہاں وہ گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی کے طور پر کام کرکے اپنا گزر بسر کرتی رہیں۔
ملازمت سے 1965 میں ریٹائرڈ ہونے والی سوزینا موشاٹ جونز نے ایک موقع پر کہا تھا کہ ان کی دراز عمر کا راز زیادہ سونا، اور کبھی شراب یا سگریٹ نوشی نہ کرنا ہے۔
ریسرچ گروپ کا کہنا ہے کہ اب تک دنیا میں سب سے زیادہ عمر کے جس شخص کی تصدیق ہوسکی ہے، وہ فرانس کی جینی کالمنٹ تھی جو 1997 میں 122 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئی تھیں۔