عراق کے دارالحکومت بغداد میں منگل کے روز دو بم دھماکوں میں پینتالیس افراد شہید اور نوّے سے زیادہ زخمی ہوگئے ہیں۔
عراقی حکام کے مطابق بغداد کے شمالی علاقے الشعب میں ایک بازار میں بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑایا ہے۔اس کے نتیجے میں اڑتیس افراد ہلاک اور ستر سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔آج بغداد کے جنوبی علاقے الرشید میں ایک اور کار بم دھماکا ہوا ہے اور اس میں چھے افراد مارے گئے اور اکیس زخمی ہوئے ہیں۔
بغداد آپریشنز کمانڈ کے ترجمان نے سرکاری ٹیلی ویژن کو بتایا ہے کہ الشعب میں حملہ آور نے اپنی بارود سے بھری جیکٹ کو وہاں نصب بم کے ساتھ بیک وقت دھماکے سے اڑایا ہے۔ابتدائی تحقیقات کے مطابق یہ خودکش حملہ ایک عورت نے کیا ہے۔
فوری طور پر کسی گروپ نے ان دونوں بم حملوں کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔گذشتہ ہفتے سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے بغداد میں تین کار بم دھماکوں کی ذمے داری قبول کی تھی۔ان میں ایک سو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔تشدد کے ان واقعات کے خلاف صدر سٹی میں شیعہ رہ نما مقتدیٰ الصدر کے سیکڑوں حامیوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور انھوں نے حکومت کو ان بم دھماکوں کا ذمے دار قرار دیا تھا۔